اتحاد بین المسلمین کا ایک راستہ یہ بھی ہے

اتحاد بین المسلمین کا ایک راستہ یہ بھی ہے کہ سنی اور شیعہ ایک دوسرے کی احادیث کی کتب کھلے دل کے ساتھ، تعصب اور عیب جوئی کی خواہش کے بغیر پڑھیں ۔ اہلسنت کی صحاح ستہ تو مشہور ہیں لیکن اہل تشیع کی کتب اربعہ ( چار کتابیں) عام طور پر اوجھل رہتی ہیں ۔ ان چار کتابوں میں بھی کئ احادیث صحیح ہونگی۔ امت کو ان سے بھی راہنمائی مل سکتی ہے مگر ہم نے اھلسنت کے یہاں کبھی کوئی ریفرنس ان چار کتابوں میں سے نہیں دیکھا۔ پہلے کتابیں تو کتابوں کے قریب لائیے۔ مذاھب اور فرقے بھی قریب آ جائیں گے۔ مشترکات یعنی توحید،قرآن، ختم نبوت اور اہلبیت پر امت کو اکٹھا کریں اور فروعی اختلاف پر بحث سے گریز کریں

ان چار کتب کے علاوہ ایک اور کتاب ہے شیعہ محدثین کی جس میں مولف نے حتی الامکان کوشش کی ہے کہ شیعی مصادر سے صحیح السند روایات لی جائیں ۔ الشیخ حر العاملی کی “وسائل الشیعہ” – لیکن وسائل الشیعہ کا موضوع بھی فقہ اور شرعی مسائل ہیں پورا دین نہیں

الکافی کی تحقیق بنام صحیح الکافی تین جلدوں پر مشتمل ہے ۔ اس میں منتخب صحیح احادیث موجود ہیں۔

نہج البلاغہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے خطبات کا مجموعہ ہے اور علمی و لسانی اعتبار سے اس کا بہت بلند معیار ہے –

یہ چیز قابل غور ہے کہ شیعہ فقہاء صحاح ستہ کے متعدد احادیث کو فقہ میں بطور دلیل بھی استعمال کرتے ہیں ۔ بعض روایات شیعہ کے ہاں سندا ضعیف ہوں تو اگر صحاح میں صحیح سند کے ساتھ آئی ہوں تو صحاح کو موید مان کر اس روایت کو صحیح مان لیا جاتا ہے۔ اور بطور خاص استحباب کے باب میں تو شیعہ فقہ کا اصول ہے کہ اہلسنت کی صحیح السند روایات سے استنباط کیا جائے گا، اور کیا جاتا ہے۔

تکفیری خوارج اور فرقہ پرست عناصر نے نہایت منظم طور پر بے بنیاد پراپیگنڈا کر کے لوگوں کو شیعہ کے نام سے ڈرا ہی اتنا دیا ہے کہ شیعہ حضرات کا ہر عمل اہل سنت طبقہ کو قرآن مجید اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف نظر آتا ہے اور مسلمہ عقائد جیسا کہ توحید، قرآن اور ختم نبوت میں بھی شک کا اظہار کیا جاتا ہے۔ ایسے خارجی طرز عمل سے گریز لازم ہے

منقول