چار شخصیات کے حوالے روایات ملتی ہیں کہ ان کی شکل صورت اور قد کاٹھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشابہ تھا :
1. مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ
2. جعفرِ طیار بن ابوطالب رضی اللہ عنہ
3. امام حسن المجتبیٰ بن علی علیہ السلام
4. علی اکبر بن حسین علیہ السلام
یہ چاروں شہزادے اپنی سیرت اور اخلاقی اوصاف کے ساتھ ساتھ مردانہ خوبصورتی اور وجاہت کے حوالے سے بھی شہرت رکھتے تھے، یہاں تک کہ شاعرات ان کے حُسن و جمال پر اشعار کہا کرتی تھیں۔
ان میں سے تین شخصیات تو رسول اللہ ص کے خاندان کی ہیں جبکہ مصعب بن عمیر پر اللہ کی یہ خاص کرم نوازی تھی کی وہ قریش کے ایک دوسرے خاندان سے ہونے کے باوجود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چھوٹے بھائی معلوم ہوتے تھے۔ احد میں رسول ص نے عَلم مصعب کے حوالے ہی کیا تھا۔ یہ خوبروہ شہزادہ ان چند جانثاروں میں سے تھا جو جنگ احد میں بھگدڑ مچنے کے بعد بھی رسول اللہ ص کے ساتھ رہے۔ مصعب بن عمیر نے رسول اللہ سے اپنی شباہت کا فائدہ یوں حاصل کیا کہ مشرکین کے قریب جا کر اللہ اکبر اللہ اکنر پکارنے لگے۔ قریش کو دھوکہ ہوا کہ محمد میدانِ جنگ میں ہیں۔ وہ مصعب پر حملہ آور ہوئے اور یوں ان ک توجہ رسول پاک ص سے ہٹ گئی۔ مصعب احد میں کفار سے جنگ کرتے کرتے شہید ہوگئے۔ جب تک جان بدن سے نہیں نکلی تب تک علم کر گرنے نہیں دیا۔
نبی پاک ص مصعب، جعفر اور حسن ۔۔۔ تینوں سے بہت محبت کرتے تھے۔ علی اکبر تک آپ ص کی محبت امام حسین کے ذریعے پہنچی۔ یہ بھی عجب اتفاق ہے کہ مصطفیٰ جانِ رحمت کی یہ چاروں تصویریں جوشہید ہوئیں ۔۔۔ مصعب اور جعفر کفار کی تلوار سے جبکہ حسن اور علی اکبر مسلمان کہلوانے والوں کے ہاتھوں۔
کیسے کیسے پیارے لوگ ہوئے ہیں مسلمانوں میں اور کیسی غفلت کا شکار ہیں ہم ان کے ذکر کے باب میں۔
احمد الیاس