اگر اصلی اسلام ہمارے پاس ہوتا

اگر اصلی اسلام ہمارے پاس ہوتا تو اُس میں سب کچھ تھا۔ ہم اُس اسلام کو سینے سے لگائے بیٹھے ہیں جسے بنوامیہ اور بنوعباس کے ادوار میں گھڑا گیا، تو اِس میں ہونا کیا ہے۔

فقہ اور اجتہاد کے نام پر دینِ اسلام کی شکل تک بگاڑ کررکھ دی گئی۔ جس فقیہ اور محدث کو حکومتِ وقت کا سہارا حاصل ہوگیا وہ سب سے بڑا شیخ الاسلام بھی ہوگیا اور اُس نے اسلام کے ساتھ وہ کچھ کیا جو اہلِ کتاب بھی نہ کرسکے تھے۔

ہمیں فقہ و اجتہاد کے نام پر وہ دین تھما دیا گیا جس میں ایک حنفی مرد کی شادی شافعی عورت سے تو ہوسکتی ہے لیکن حنفی عورت کی شادی شافعی مرد کے ساتھ نہیں ہوسکتی کیونکہ شافعی فقہ پر عمل کرنے والے مسلمان نہیں بلکہ اہلِ کتاب ہیں کیونکہ اُنھوں نے امام ابوحنیفہ کی تقلید نہیں کی اور حنفی فقہ کو افضل ترین مان کر اُس کی اتباع نہیں کی۔

مفتی فاروق علوی صاحب

مانچسٹر