حُر میں اچانک تبدیلی

‎” حُر میں جو اچانک تبدیلی پیدا ہوئی وہ جہت یا سمت کی تبدیلی تھی ۔ یہ بات مسلّم ہے کہ حُر عاشور کی صبح اور تاسوعہ کے دن بھی نماز پڑھتا رہا ہے ۔ اور جیسا کہ ہم جانتے ہیں اس نے امام حُسینؑ کے پیچھے بھی نماز پڑھی ہے ۔ وہ نماز پڑھنے والا ، روزہ رکھنے والا تھا ، وہ پیغمبرؐ پر ایمان رکھتا تھا اور خاتمیت پر بھی ایمان رکھتا تھا ، قرآن پر ایمان رکھتا تھا اور توحید پر بھی ایمان رکھتا تھا ۔ امام حسینؑ نے اسے کوئی نئی چیز نہیں دی ۔ عاشور کی صبح اس نے امام حسینؑ سے کوئی نئی چیز نہیں لی ۔ اور نہ کوئی تازہ درس نہ کوئی تازہ کلام نہ کوئی فقہ نہ نیا اصول ، اسے امام حسینؑ نے کوئی نئی چیز نہیں دی لیکن اسے کیا چیز دی کہ وہ ایک سردارِ پولیس اور ایک سالارِ فوج کے بجائے ایک دوسری شخصیت میں تبدیل ہو گیا ۔ اسکا چہرہ 72 شہداء کے زیبا ترین چہروں میں شامل ہو گیا۔ کس چیز نے اس میں اتنی تبدیلی پیدا کر دی ؟ یہ چیز سمت یا جہت تھی “ ۔

‎~ڈاکٹر علی شریعتی