صحابہ میں فرداً فرداً افضلیت بیان کرنا درست عمل نہیں ہے، مثلاً یہ بحث بہت نامناسب ہے کہ ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ افضل ہیں یا علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ الکریم۔
لیکن
یہ ایک مسلمہ اور اہم حقیقت ہے کہ صحابہ کی جماعتوں میں میں قرآن و حدیث کی رو سے درجے ہیں۔ درست دینی فہم کے لیے اس درجہ بندی کا ادراک لازم ہے۔
جو صحابہ فتحِ مکہ سے قبل ایمان لائے وہ فتح مکہ کے موقع پر یا اسکے بعد ایمان لانے والوں سے بالعموم افضل ہیں۔ ان کی افضلیت کا انکار ظلم ہے۔
جو بیعتِ رضوان تک ایمان لاچکے تو وہ بیعتِ رضوان اور صلح حدیبیہ کے بعد ایمان لانے والوں سے افضل ہیں۔
جو بدر و احد و خندق میں تھے وہ ان رضوانی صحابہ سے افضل ہیں جو ان معرکوں میں نہیں تھے۔
مہاجرین و انصار جو مواخاتِ مدینہ میں میں شریک تھے وہ بالعموم امت کے سب سے افضل لوگ ہیں۔
ان میں سے بھی وہ زیادہ افضل ہیں جو مکی زندگی میں ایمان لائے اور مصائب جھیلے یعنی سابقون الاولون۔
اور میں سمجھتا ہوں کہ سابقون الاولون میں سے بھی سب سے افضل پہلے دن ایمان لانے والے چار لوگ ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے قریبی لوگ ہیں یعنی سیدّتنا خدیجہ بنت خویلد، سیدّنا علی بن ابی طالب، سیّدنا ابوبکر الصدیق اور سیدّنا زید بن حارث علیہم الرضوان۔
ان چاروں سے افضل صرف جلیل القدر اور اولوالعزم انبیاء ہی ہیں۔ اور ان چاروں میں کسی ایک کو دوسرے پر افضیلت دینا ہمارا کام نہیں۔
خلفائے راشدین میں چار یار امت کی افضل ترین جماعت میں شامل ہیں لیکن یہ عقیدہ درست نہیں کہ چونکہ ان چاروں کو خلافت ملی لہذا صرف یہ چاروں ہی افضلیت میں سب سے بڑھ کر ہیں۔ کئی انتہائی جلیل القدر صحابہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ طیبہ میں ہی شہید ہوگئے یا وفات پاگئے مثلاً سیدّنا حمزہ، سیدّنا زید، سیدّنا جعفر، سیدّنا مصعب۔۔۔ کچھ شیخین کے دور میں وفات پاگئے جیسے سیدّنا ابوعبیدہ، سیدّنا بلال ۔۔۔۔ اور کچھ بعد میں حیات رہے لیکن خلیفہ نہیں بنے جیسے ابوذر غفاری، عمار بن یاسر، عبداللہ بن مسعود اور دیگر علیہم الرضوان ۔۔۔۔ ان صحابہ کا مقام و مرتبہ بھی بالعموم خلفائے راشدین سے کم نہیں شمار کیا جاسکتا۔
اسی طرح صحابیات میں سیدّہ خدیجہ سلام اللہ علیہا اور سیدّہ فاطمہ، سیدّنا ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ اور سیدّنا علی علیہ السلام سے کم شمار نہیں کی جاسکتیں اور کئی دیگر صحابیات مثلاً ام ایمن، فاطمہ بنت اسد، ام الفضل، صفیہ بن عبدالمطلب، زینب بنتِ محمد اور دیگر، نیز امہات المومنین بھی انتہائی جلیل القدر مرد صحابہ کے برابر ہیں۔
خدا کا درود و سلام ہو جملہ صحابہ و صحابیات پر۔
احمد الیاس