محمد بن ابوبکر رض

محمد بن ابوبکر رض کو ان کے والد کی وفات کے بعد سیدّنا علی رض نے پالا اور تربیت کی جبکہ محمد بن ابوحذیفہ رض کو ان کے والد کی شہادت کے بعد خود سیدّنا عثمان رض نے پالا اور تربیت کی۔ دونوں محمد عہدِ عثمان رض میں جوان ہوئے تو مصر کے گورنر عبداللہ بن سعد کی کرپشن اور ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے۔ محمد بن ابوحذیفہ تو اپنے رشتہ داروں یعنی بنو امیہ کی مخالفت میں محمد ابن ابوبکر سے بھی آگے تھے کیونکہ آپ نے تو عبداللہ بن سعد کا تختہ ہی الٹ دیا۔

اس لیے دشمنانِ مولا محمد بن ابوبکر کے باب میں علی آپ کرم اللہ وجہہ الکریم کی تربیت پر انگلی نہیں اٹھا سکتے کیونکہ پھر محمد بن ابوحذیفہ بارے کیا کہیں گے جنہیں خود سیدّنا عثمان رض نے پالا تھا ؟

محمد نامی ان دونوں صحابی زادوں کو (جو خود بھی رسول اللہ ص کی حیاتِ طیبہ میں پیدا ہوئے) قاتلِ عثمان کہہ کر امیرِ شام نے ماورائے عدالت شہید کروادیا تھا۔ کیا ستم ظریفی ہے کہ جسے سیدّنا عثمان رض نے خود پالا وہ ان کا قاتل قرار پایا اور اس کا پھپھی زاد بھائی جو سیدّنا عثمان کی مدد کو نہ آیا بلکہ ان کے قتل کا موجب بننے والے مروان کو پناہ دیتا رہا، وہ ان کا وارث ٹھہرا۔

یاد رہے کہ ابوبکر صدیق رضی اللٰہ عنہ کے فرزند محمد بن ابوبکر کی پرورش مولا علی کرم اللٰہ وجہہ الکریم نے کی اور محمد بن ابوبکر رضی اللٰہ عنہ کے فرزند قاسم بن محمد کی پرورش اور تعلیم و تربیت اماں عائشہ صدیقہ سلام اللٰہ علیہا نے کی۔ یہ قاسم بن محمد امام جعفر صادق علیہ السلام کے نانا ہیں۔ امام جعفر صادق کی نجیب الطرفین صدیقی ماں بی بی ام فروہ بنت قاسم بن محمد بن ابوبکر پائے کی عالمہ اور محدثہ تھیں۔

احمد الیاس