مفتی تقی عثمانی کا تبرک

یہ تین سال پہلے کا خط ہے، ایک تبرک ہونے کے باوجود اس لیے شائع نہیں کیا گیا تھا کہ بہت سے فارغ لوگ حضرت کا بہت قیمتی وقت ضائع کرنے پہنچ جائیں گے، اب ایک مرتبہ فیس بک پر آنے کے بعد میں خود بھی یہاں لگا رہا ہوں. حضرت نے زبانی بھی فرمایا تھا کہ اچھا ہوا اس کام کی ضرورت تھی جو ہوگیا ہے. بعض لوگ تو صراحتاً حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کے انعقاد کا انکار کرتے ہیں اور بعض دبے لفظوں میں اس خلافت کا سہرا شرپسندوں کے سر باندھ دیتے ہیں. اس موضوع پر کام کی ضرورت کو خود اس کتاب کے شروع میں بیان کیا گیا ہے. باقی اس میں بیان کردہ مقدمے کو ماننے کی دعوت اس بنیاد پر نہیں دی جا رہی کہ اس پر فلاں کی تقریظ ہے، بلکہ یہ دعوت ان دلائل پر مبنی ہے جو اس کتاب میں مذکور ہیں.

مفتی محمد زاہد