توہینِ رسالت کے 5000 سے زائد کیس

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 1986 سے 2004 تک توہینِ رسالت کے 5000 سے زائد کیس رجسٹر ہوئے

ان کیسز میں 4050 کیسز جھوٹے ہونے کی بناء پہ ابتدائی سطح پہ خارج کر دئے گئے۔ جو کیسز عدالتوں تک پہنچے ان کی تعداد 953 ہے۔

جن مذاہب کے ماننے والوں پہ گستاخئ رسول ( صلی اللہ علیه وآلہ وسلم ) کا الزام لگا؟ اس کی تفصیل یہ ہے۔

مسلمان 480

قادیانی 340

عیسائی 119

ہندو 14

مُلحد 12

مسلمانوں میں سے کن کن مکاتبِ فکر کے لوگوں کی کتنی تعداد پہ یہ الزام لگا؟

دیوبندی 418

اہلِ حدیث 36

بریلوی 11

اہل تشیع 0

اپنے آپ کو صرف مسلمان بتایا ان کی تعداد 15 ہے

پورے پاکستان میں 80 فیصد سے زائد کیسز پنجاب میں رجسٹر ہوئے۔

دیوبندیوں اور اہلِ حدیثوں پہ رجسٹر کروائے جانے والے 90 فیصد سے زائد کیسز عام بریلویوں کے علاوہ دعوتِ اسلامی کےافراد کی طرف سے رجسٹر کروائے گئے۔

عدالتوں میں جانے والے 953 افراد کے کیسز میں 322 افراد کو پولیس کی حراست میں ماورائے عدالت قتل کردیا گیا۔ ان 322 میں سے مسلمان صرف 25 تھے۔ باقی سب ہندو ، عیسائی ، قادیانی اور مُلحد تھے۔