تصوف کے حوالے سے چند فکری مغالطے

گزشتہ کافی عرصے سے ایک بات مسلسل مشاہدے میں آرہی ہے۔ دو بظاہر متضاد طبقات یہ تاثر دیتے نظر آتے ہیں کہ تصوف مرکزی دھارے کے اسلام سے علیحدہ مسلم مذہبی روایت ہے۔ ایسا کرنے کے لیے ان دونوں طبقات کے محرکات الگ ہیں۔ ایک طبقہ ایسا تاثر دے کر تصوف کی نفی و مذمت کرتا ہے اور دوسرا طبقہ ایسا کر کہ اس کا اثبات و تعریف۔ یہ دونوں طبقات اسلامی روایت (کی اپنی اپنی خام تفہیم) سے بیزار ہیں۔ فرق یہ ہے کہ ایک کی بیزاری بنیاد پسندی کے نام پر ہے اور دوسرے کی جدت پسندی کے … Continue reading تصوف کے حوالے سے چند فکری مغالطے

تصوف کی فکر کا دفاع

معاصر برصغیر میں صوفیانہ فکر کے چار بڑے مخالفین ہیں۔ ١۔علامہ غلام احمد پرویز ٢۔علامہ جاوید احمد غامدی ٣۔ڈاکٹر خضریاسین ٤۔راشد شاز جبکہ چار ایسے لوگ ہیں جنہوں نے تصوف کے لبادے میں لوگوں پر شریعت مسلط کرنے کی کوشش کی: ١۔مولانا احمد رضا خان بریلوی ٢۔مولانا اشرف علی تھانوی ٣۔علامہ اقبال ٤۔مولانا سید ابوالااعلیٰ مودودی موخر الذکر چار حضرات نے تصوف کو غیر فطری طورپر ”اسلامی تصوف“ اور ”عجمی تصوف“ کے خانوں میں بانٹ کر اور پھر ”اسلامی تصوف“ کی حمایت اور ”عجمی تصوف“ کی مخالفت کرکے تصوف کی روایت کو شریعت کے ماتحت کرکے اندر سے کمزور کرنے … Continue reading تصوف کی فکر کا دفاع

غامدی صاحب کے نظریات اور اجماعِ اُمت سے انحراف

غامدی صاحب کے کچھ نظریات جو ان کی چند ویڈیوز سے بلا شک و شبہ سامنے آچکے ہیں اور اجماعِ اُمت سے صریح انحراف پر مبنی ہیں: 1. علی بن ابی طالب اہلبیت میں سے نہیں ہیں۔ 2. مشاجرات صحابہ میں صرف علی برحق نہیں تھے بلکہ وہ احق یعنی مخالفین کی نسبت حق سے قریب تر بھی نا تھے۔ عملاً امیر معاویہ کا نکتہ نظر زیادہ “حقیقت پسندانہ” ہونے کی وجہ سے بہتر تھا اور معاویہ کی سیاسی “جیت” نے ان کا حق پر ہونا ثابت کردیا۔ 3. یزید کی جانشینی اُمت پر امیر معاویہ کا احسان ہے۔ جاوید … Continue reading غامدی صاحب کے نظریات اور اجماعِ اُمت سے انحراف

مودودیؒ و غامدی

سیدّ مودودیؒ کے علمی و فکری کام میں ایسی جامعیت اور توازن تھا کہ ان سے الگ ہو کر جس نے بھی اس میدان میں ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنائی، وہ کسی نہ کسی سطح پر سطحیت، افراط و تفریط یا گمراہی کا شکار ہوا۔ ڈاکٹر اسرار کے خلافت و جمہوریت سے متعلق خیالات بہت بچکانہ ہیں۔ قوم کو علاماتِ قیامت والے ٹرک کی بتی کے پیچھے بھی انہوں نے لگایا۔ شاہد مسعود، زید حامد اور اوریا مقبول وغیرہ تو ان ہی کی کھولی ہوئی دکان پر بیٹھے ہیں۔ امین احسن اصلاحی کے افکار بھی نا صرف اس قدر خشک … Continue reading مودودیؒ و غامدی

غامدی فکر کی بنیادی گمراہی

از: مولانا یحییٰ نعمانی، لکھنؤ             گزشتہ تقریباً بیس سال سے جناب جاوید احمد غامدی صاحب کے افکار کا ذرائع ابلاغ میں چرچا خاصا سرگرمی سے جاری ہے۔ یہ عاجز ان کی چیزیں اس وقت سے پڑھتا اور دیکھتا آیا ہے، جب غالباً ہندوستان میں ان کو معدودے چند لوگ جانتے تھے۔ ان کا رسالہ ’’اشراق‘‘، ’’الفرقان‘‘ میں آتا تھا اور کم از کم ۱۹۹۱ء سے ۲۰۰۸ء تک نظر سے گزرتا رہا۔ وہ اپنی نسبت محترم مولانا امین احسن اصلاحی مرحوم کی طرف کرتے ہیں ، میں ان کی چیزیں پڑھ کر محسوس کرتاتھا کہ مولانا مرحوم نے حد رجم … Continue reading غامدی فکر کی بنیادی گمراہی

جاوید احمد غامدی اور ان کے نام نہاد’امام‘

محمد رفیق چودھریمحدث میگزین شمارہ جون 2006​فاضل مقالہ نگار محمد رفیق چودھری جناب جاوید احمد غامدی کے ان ابتدائی ساتھیوں میں سے ہیں جب غامدی صاحب ابھی محمد شفیق عرف ‘کاکو شاہ’ سے نام تبدیل کر کے غامدی کے لاحقہ کے بغیر صرف ‘جاوید احمد’ کہلاتے تھے۔ یہ سقوطِ ڈھاکہ کے بعد کا دور ہے، جب جاوید احمد بی اے کرنے کے بعد اپنی طلاقت ِلسانی کی بدولت پنجاب کے ایڈمنسٹریٹر اوقاف جناب حامد مختار گوندل کو متاثر کر کے اوقاف کے خرچ پر 29؍جے ماڈل ٹاؤن لاہور میں دائرة الفکرکے نام سے ایک تربیتی اور تحقیقی ادارہ کی داغ بیل … Continue reading جاوید احمد غامدی اور ان کے نام نہاد’امام‘

حضرت علی سے بغض و عناد

ڈاکٹر وسیم مفتی حضرت حسن خلافت سے دست بردار ہوئے تو حضرت معاویہ سے صلح کی ایک شرط یہ رکھی کہ وہ حضرت علی پر سب وشتم نہ کریں گے۔حضرت معاویہ نے بدقت یہ شرط مانی، لیکن اسے پورا نہ کیا۔  حضرت علی کوگالم گلوچ کرنابنو امیہ کا دستور تھا۔حضرت عمر بن عبدالعزیز کے استاد، مشہور فقیہ عبید اللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے ان سے پوچھا کہ تمھیں کیسے پتا چلا کہ اللہ تعالیٰ اہل بدر سے راضی ہونے کے بعد پھر ناراض ہو گیا ہے؟ تو انھوں نے حضرت علی کو برا بھلا کہنے سے توبہ کی ۔ … Continue reading حضرت علی سے بغض و عناد

شہادتِ عثمان نام کا “مستند” رسالہ

مجلہ محدث کی ویب سائٹ پر بہت سی کتب مل جاتی ہیں، انھوں نے یہ بھی لکھا ہوا ہے کہ علما کی ایک جماعت کی منظوری کے بعد ہی اس ویب سائٹ پر کوئی کتاب اپ لوڈ کی جاتی ہے. شہادتِ عثمان نام کے اس “مستند” رسالے میں صحابہ کرام کے لیے وہ وہ الفاظ استعمال ہوئے ہیں کہ الأمان والحفیظ. عمار بن یاسر السابقون الاولون میں سے ہیں اور ان کے مناقب میں کئی حدیثیں موجود ہیں، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فتنوں میں انھیں حق اور سچ کی نشانی قرار دیا ہے اور یہ صاحب … Continue reading شہادتِ عثمان نام کا “مستند” رسالہ

مولا علی المرتضیٰ کی سیرت

مولا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم کی سیرت کا مطالعہ کریں تو پتہ چلتا ہے کہ آپ طبعاً خوش مزاج، زندہ دل اور سہل طبعیت کے انسان تھے۔ آپ جلدی پریشان نہیں ہوتے تھے بلکہ بڑی بڑی خوفناک جنگوں میں بھی پرسکون رہتے تھے۔ آپ کی حسِ مزاح بہت اچھی تھی اور گھمبیر ماحول میں بھی آپ دل لگی یا ہنسی مذاق کی کوئی بات کر کے سب کو ہنسا دیا کرتے تھے۔ آپ کو غصہ بھی جلدی نہیں آتا تھا بلکہ بدترین کافروں کے ساتھ بھی جنگ کے میدان سے باہر، امن کی حالت میں ملتے تو بہت … Continue reading مولا علی المرتضیٰ کی سیرت

کیا وال کلاک امام بخاری کی ایجاد ہے؟

. امیرِ تبلیغ مولانا محمد الیاس کی سوانح میں لکھا ہے کہ اُن کے کمرے میں ایک وال کلاک لگا ہوا تھا۔ وہ خراب ہوا تو اُسے ٹھیک کرنے والے مکینک کو اِس لیے نہ بلایا گیا کہ وہ مسلمان نہ تھا۔ بندہ پوچھے کہ کلاک کیا امام بخاری کی ایجاد شریف ہے جسے کوئی غیر مسلم ٹھیک کر دے تو اُس کا بتایا ہوا وقت ناپاک ہوجاتا ہے؟ اِسی طرح ایک اور اصبطلچمنٹی پیر صاحب تھے جن کے کمرے میں لگا ہوا وال کلاک اینٹی کلاک وائز چلتا تھا۔ ایک مریدِ خاص نے مجھے اُس کلاک کے بنوانے کی … Continue reading کیا وال کلاک امام بخاری کی ایجاد ہے؟