منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے – پیر نصیر الدین نصیر
منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہےجس سمت دیکھتا ہوں نظارہ علی کا ہے مرحب دو نیم ہے سر خیبر پڑا ہوااٹھنے کا اب نہیں کہ یہ مارا علی کا ہے کُل کا جمال جزو کے چہرے سے ہے عیاںگھوڑے پہ ہیں حسین نظارہ علی کا ہے اصحابی کالنجوم کا ارشاد بھی بجاسب سے مگر بلند ستارا علی کا ہے ہم فقر مست چاہنے والے علی کے ہیںدل پر ہمارے صرف اجارا علی کا ہےِ اہلِ ہوس کی لقمہ تر پر رہی نظرنان جویں پہ صرف گزارا علی کا ہے تم دخل دے رہے ہو عقیدت کے باب میںدیکھو … Continue reading منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے – پیر نصیر الدین نصیر