سیدہ زینب سلام اللہ علیہا

کبھی سوچتا ہوں کہ کربلا میں ان بہتر نفوس قدسیہ کا اپنی جان اپنے پروردگار کے سپرد کردینا بڑی قربانی ہے یا پھر جانِ فاطمہ زہرا سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کا اپنے لخت جگر اور پورا خاندان قربان کرکے حوصلے اور عزم کا پہاڑ بنے رہنا بڑی قربانی ہے۔ کیا اپنے بچوں اور خاندان کی قربانی دینے سے زیادہ مشکل ہے کہ خود کو قربان کردیا جائے؟

سیدہ عابدہ طاہرہ جانِ فاطمہ سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کی ایک شخصیت کربلا میں ان تمام شخصیات کی آئینہ دار تھی جن کو ہم خانوادہ رسول ص شمار کرتے ہیں۔

کربلا میں جب وقت آن پڑا تو امام عالی مقام امام حسین علیہ السلام کی یہ بہن اپنے بچے انکے حوالے کردیتی ہے کہ یہ بچے آپ سے پہلے آپ پر قربان ہونگے۔ نانا کے دین پر قربانی کا یہ عزم کیا کردارِ حسینی نہیں؟

کرب و بلا کے بعد جب کہ کوئی جوان مرد بھی ساتھ نہیں، لٹے پٹے قافلے کو ایک باوقار لیڈر کی طرح لیڈ کرنا کیا کردارِ حسنی نہیں؟

اتنے آفات و مصائب اور مشکلات کے باوجود اونٹ کی پیٹھ پر بھی اپنی تہجد تک قضاء نہ ہونے دینا بلاشبہ کردار زہرا سلام اللہ علیہا تھا۔

اور پھر دربار یزید میں سیدہ پاک کے وہ بےنیام خطبے۔۔۔ آپ خطبہ پڑھیں تو روح کانپ جائے کہ جیسے کوئی اور نہیں بلکہ مولا علی خود وہ خطبہ دے رہے ہوں، بلاشبہ یہ خونِ علی کی تاثیر تھی جو آپکی زبان مبارک سے جاری تھی۔۔۔

اس طرح خطبے دیئے شام کے درباروں میں

ایسا لگتا تھا کہ خود مولا علی ہیں زینب

حقیقت یہی ہے کہ کربلا میں سیدہ زینب صرف ایک رکن قافلہ کے طور پر شریک نہیں تھیں بلکہ انہوں نے ان تمام مقدس ہستیوں کی غیر موجودگی میں انکی ذمہ داری نبھانی تھی۔ کبھی وہ حسن تھیں تو کہیں حسین۔ کبھی علی تو کہیں فاطمہ۔۔۔ یہ مرتبہ و مقام بےشک سیدہ زینب کا ہی ہوسکتا ہے۔ یہ بلا کا حوصلہ، یہ بلا کا عزم اور استقلال۔۔۔ اگر آپ نہ ہوتیں تو آج کربلا کی داستان بدلی ہوئی ہوتی۔ دین اسلام مٹ گیا ہوتا اور ان بہھتر نفوس قدسیہ کی قربانیاں اسی خاک میں پڑی رہ جاتیں ۔۔۔

جو لوگ محبت اہلبیت کو اپنا ایمان سمجھتے ہیں وہ جانتے ہونگے کہ انکے لیئے بےشک تمام خانوادہ رسول پوری کائنات سے افضل ہے لیکن ایک شخصیت ایسی ہوتی ہے جس کا نام سن کر یا پڑھ کر وہ روحانی و قلبی تعلق محسوس کرتے ہیں۔ مجھے ہمیشہ یہ احساس ہوتا ہے کہ سیدہ زینب سلام اللہ علیہا ہی وہ پیکر مجسم ہیں جن کے نام اطہر اور سیرت پاک سے مجھے ایک خاص قلبی و روحانی آسودگی ملتی ہے۔ خدا ہمیں سیدہ پاک کے صبر و رضا، عزم و ہمت کے کروڑوں درجات کا صدقہ عطا کرے۔ آمین اللہھم آمین۔

عفان مغل