عورت کو تراویح کے لئے مسجد نہیں جانا چاہیے

برصغیر میں دیوبندی مکتب کی دو عظیم الشان علمی ہستیاں —- مفتی جسٹس تقی عثمانی مدظلہ العالی فتوی لکھ رھے ہیں اور مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ اس کی تصویب و تائید فرما رھے ہیں کہ عورت کو تراویح کے لئے مسجد نہیں جانا چاہئے ،، اور نہایت خطرناک وجہ یہ ھے کہ آج کل اسپیکر کے ذریعے آواز خواتین تک بھی پہنچائی جاتی ھے اور حافظ کی آواز بھی قیامت کی ھوتی ھے لہذا عورت پِٹ جائے گی ،، یعنی الگ مسجد کا بہانہ بھی نہیں چلے گا کہ خواتین کے لئے الگ انتظام ھے ،، الگ رہ کر بھی یہ آواز پر بھی عاشق ھو جاتی ھے ،، ھمارے اکابر کو پتہ نہیں کس قسم کی عورتوں سے پالا پڑتا رھا ھے ؟ صرف کیو موبائیل والے ھی اس کو طوائف نہیں سمجھتے حال ادھر بھی بہت برا ھے !!

عالمگیری سے فتوی عیب ھے کوئی خوبی نہیں !

ایک طرف حالات کے تغیر کا یہ عالم کہ 30 سال کے اندر امام ابوحنیفە کے شاگردوں نے 90 فیصد فقہ تبدیل کر دی جبکہ لوگ تین دن رات میں 46 میل سفر کرتے تھے . اور ایک یہ جمود کہ صدیاں گزر گئیں دنیا گاوں سے محلے میں تبدیل ھو گئ لوگ 46 میل ۲۰ منٹ میں سفر کر لیتے ہیں اور چند گھنٹوں میں ھزاروں میل ، نیز خبر ایک سیکنڈ میں پوری دنیا میں پھیل جاتی ھے اور ایک کمرے اور دفتر میں ھر مذھب کا بندہ بستر سے بستر اور کرسی سے کرسی جوڑے بیٹھا ھے مگر فتوی صدیوں پرانا دیا جاتا ھے جب ھم کسی غیر مذھب کے برتن میں پانی تک پینا اپنی انسلٹ سمجھتے تھے ، اگر اتنا عرصہ پڑھ پڑھا کر بھی ان حضرات کی اپنی کوئی ذاتی درایت نہیں بنی ھے تو یہ صرف فوٹو کاپی کرنے والی مشینیں ہیں عالم نہیں ھیں لوگ خود ھی فتاوی کی کتاب خرید کر فتوی گھر میں ھی دیکھ لیا کریں بچوں کی زندگی کے 16 سال ضائع کرنے کی کیا ضرورت ھے ان کو عزت سے روٹی کمانے دیں زکوۃ پر لگا دی ھے ساری امت ـ

وعند الإمام أحمد وأبي داود من حديث أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : لا تمنعوا إماء الله مساجد الله ، ولكن ليخرجن وهن تفلات .

أي غير مُتطيِّبات ولا متزيِّنات .

رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں کہ اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں سے مت روکو ، اور عورتوں کو چاہئے کہ مساجد میں بغیر میک اپ کے جایا کریں !

عن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما عن النبي صلى الله عليه وسلم قال : إذا استأذنت أحدكم امرأته إلى المسجد فلا يمنعها .

جب تم میں سے کسی کی بیوی مسجد جانے کی اجازت مانگے تو اس کو مت روکو !!

مردوں کا اپنا مردانہ تعصب نہ ھو تو شریعت میں جواز مل جاتا ھے !

محمد حنیف