تصوف = متوازی دین

“تصوف = متوازی دین” قیصر شہزاد محترم جاوید احمد غامدی صاحب کا مشہور و معروف ارشاد ہے کہ تصوف ایک متوازی دین ہے جس میں دین ِ اسلام کے متوازی تمام عناصر موجود ہیں مثلاً توحید کے متوازی وحدت الوجود، وحی کے متوازی کشف و الہام، نبوت کے متوازی ولایت وغیرہ ۔ ہمارا گمان یہ ہے کہ غامدی صاحب کے اس ارشادِ گرامی کو بذاتِ خود جتنی توجہ اور جس قدر اہمیت دی جانی چاہیے تھی وہ نہ تو ان سے اتفاق کرنے والوں نے دی اور نہ ان سے اختلاف کرنے والوں نے۔ ہم یہ بھی سمجھتے ہیں اس … Continue reading تصوف = متوازی دین

آمریت کے خلاف آلِ ابو بکر صدیقؓ کی قربانیاں۔۔۔حمزہ ابراہیم

”سازشی تھیوری“ حالات و واقعات کی ایسی تشریح کو کہا جاتا ہے جس میں اصل اسباب کو چھپانے کے لیے تاریخ کے مستند حصوں پر پردہ ڈالا جاتا ہے اور مبہم حصوں اور کمزور روایات ڈھونڈ کر سارے تاریخی عمل کو متاثرین ہی کی سازش کا نتیجہ قرار دیا جاتا ہے۔ عموماً یہ سازشی تھیوری صرف نظریاتی تعصب کے شکار افراد کی تشفی کے کام آتی ہے اور علمی اور عوامی حلقوں میں نتائج دینے سے قاصر رہتی ہے۔ کربلا کے معاملے میں ناصبی افراد یعنی دشمنان اہلبیت کے بیانیے کا یہی حال ہے۔ ناصبی اسی مخمصے کا شکار نظر … Continue reading آمریت کے خلاف آلِ ابو بکر صدیقؓ کی قربانیاں۔۔۔حمزہ ابراہیم

یکساں قومی نصاب برائے اسلامیات لازمی میں سنگین غلطیوں کا انکشاف

قومی نصاب کونسل کے منظور شدہ “یکساں قومی نصاب برائے اسلامیات لازمی” درجہ اول تا پنجم میں سنگین غلطیوں کا انکشاف ۔۔ عبداللہ فاروقی قومی نصاب کونسل کو ذمہ داری دی گئی تھی کہ اس طرح کا نصاب تیار کیا جائے جو کسی خاص فرقے یا مسلک کا ترجمان نہ ہو، بد قسمتی سے ۲۰۲۰ کے لیے مجوزہ نصاب میں سنگین خامیاں ہیں – اہلبیت اطہار علیہم السلام بالخصوص حضرت فاطمہ الزہرا اور حسنین کریمین علیہم السلام پر ایک بھی مضمون شامل نہیں ہے ۔ یہ عالی مرتبت شخصیات تمام اہل اسلام کے لیے یکساں طور پر محترم ہیں اور … Continue reading یکساں قومی نصاب برائے اسلامیات لازمی میں سنگین غلطیوں کا انکشاف

فرقہ وارانہ اختلافات، برداشت اور فاشزم ۔ سلمان حیدر

ہمارے معتدل مزاج دوست عام طور ہر نیک نیتی سے یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ بات کرتے ہوئے یا مذہبی رسومات ادا کرتے ہوئے یا مذہبی تہوار کے موقع پر تقریر یا خطاب کرتے ہوئے لوگوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرنا اور انہیں بھڑکانے سے پرہیز کرنا ہم سب کے فائدے میں ہیں۔ بادی النظر میں اس بات میں کوئی حرج معلوم نہیں ہوتا اور جب کہنے والا عام طور پر نیک انسان دوست شریف آدمی سمجھا جاتا ہو تو اسکی نیت یا ارادے پر شک کی گنجائش ہوتی بھی نہیں۔ اس بات میں لیکن ایک مسئلہ ایسا … Continue reading فرقہ وارانہ اختلافات، برداشت اور فاشزم ۔ سلمان حیدر

اسلامیات کا نصاب اور فرقہ واریت

ڈاکٹر ندیم عباس بیس سال پرانا واقعہ ہے ہمارے گاؤں میں سکول فقط پرائمری تک تھا جس کی وجہ سے چھٹی کلاس سے دوسرے گاؤں میں واقع ایک سکول میں پڑھنے جاتے تھے۔ ہمارے گاؤں میں شیعہ سنی آبادی مل جل کر رہتی ہے اور ایک دوسرے کا احترام کرتی ہے مگر جس دوسرے گاؤں کے سکول میں تعلیم کے لیے داخل ہوئے وہاں شیعہ آبادی نہیں ہے۔ محرم کے آغاز پر ایک باریش استاد نے ایک شیعہ لڑکے کا نام لے کر بھری کلاس میں کہا اوئے فلاں تم سینہ پیٹتے ہو؟ وہ لڑکا کافی سمجھدار تھا اور زبان … Continue reading اسلامیات کا نصاب اور فرقہ واریت

طٰہ حسین اور الفتنة الکبری

تاریخ اور عقیدت کو خلط ملط کرنے سے تاریخ کی تخریب ہوتی ہے اور عقائد ذاتی خواہشات پر مستحکم ہو جاتے ہیں ۔ اوائل اسلام میں تنازعات کو معروضی انداز میں دیکھنے کے لیے بے لاگ تاریخی تجزیہ بہت ضروری ہے ۔ اس امر میں تحقیق کا حق مصر کے طٰہ حسین نے الفتنة الکبری لکھ کر اور برصغیر کے مولانا عبد الرشید نعمانی نےرسالہ حضرت علی اور قصاص عثمان لکھ کر ادا کیا ۔ یہی کلمہ حق مولانا مودودی اور غلام علی نے بھی بلند کیا۔ طہ حسین کے نقطہ نظر سے احتجاج کرنے والوں یا باغیوں کا موقف … Continue reading طٰہ حسین اور الفتنة الکبری

ناصبیت اور رد ناصبیت – قتل عثمان اور قصاص

مولانا عمار خان ناصر جدیدیت میں جاوید غامدی کی فکر سے متاثر ہیں اور اوائل اسلام کے تاریخی واقعات بارے ان کی تعبیر میں تقی عثمانی، محمود عباسی اور جاوید غامدی کے افکار کا رنگ نظر آتا ہے ۔ ان کے مقابل مولانا مفتی محمد زاہد، ملوکیت اور ناصبیت کے خلاف متقدمین اہلسنت کے افکار کے حامل ہیں ۔ ان کا ایک حالیہ مکالمہ درج ذیل ہے —- رد ناصبیت کے جوش میں حضرت عثمان کے قصاص کے مطالبے کو “غیر شرعی” ثابت کرنے کے لیے جو ایک نئی فقہ وجود میں لائی جا رہی ہے، اس کے کچھ نمونے … Continue reading ناصبیت اور رد ناصبیت – قتل عثمان اور قصاص

جناب جاوید غامدی کے نظریاتی اساتذہ کا تصوف اور اہلبیت بارے رویہ

کراچی یونیورسٹی میں شعبہ تاریخ کی ریٹائرڈ استاد ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر صاحبہ، جن کا ذاتی رجحان تکفیری خارجی گروہوں کی طرف ہے، نے چند روز قبل ایک پوسٹ استفساراً لکھی کہ ” علامہ تمنا عمادی،محمد جعفر شاہ پھلواروی اور غلام احمد پرویز تینوں ہی صوفی گھرانوں میں پیدا ہوئے اور خانقاہی ماحول میں پرورش پائی لیکن اس کے بعد تینوں ہی تصوف کے خلاف ہو گئے ۔ان کی یہ قلب ماھیت کیوں ہوئی؟ اسی “کیوں ” کی تلاش میں ہوں؟” ہم جب ان تین شخصیات کی تحقیقات و نظریات پر غور کرتے ہیں تو معلوم پڑتا ہے کہ نظامِ … Continue reading جناب جاوید غامدی کے نظریاتی اساتذہ کا تصوف اور اہلبیت بارے رویہ

دنیا کی اداس ترین کہانی

(حاشر ابن ارشاد) 1910 میں امریکہ کے ایک چھوٹے سے مقامی اخبار میں ایک اشتہار شائع ہوا “ہاتھ سے بُنے ہوئے چھوٹے بچے کے کپڑے اور ایک جھولا برائے فروخت۔ دونوں استعمال نہیں ہوئے” شاید اسی اشتہار کو پڑھنے والے کسی نامعلوم شخص نے برسوں بعد وہ کہانی تخلیق کی جو آج بھی دنیا کی اداس ترین کہانی سمجھی جاتی ہے۔ عام طور پر ہیمنگوے سے موسوم اس مختصر کہانی میں صرف چھ لفظ ہیں۔ For Sale: baby shoes , never worn ( برائے فروخت: بچے کے جوتے، جو کبھی پہنے نہیں گئے ) چھ لفظوں میں ماں کی محبت … Continue reading دنیا کی اداس ترین کہانی