میں تمہیں وصیت کرتا ھوں میرے پیارے بھتیجے محمد صلی الله علیہ والہ وسلم کے ساتھ بھلائی سے پیش آنا کیونکہ سارے قبیلہ قریش میں وہ الامین کے لقب سے ملقب ھے اور سارے اھل عرب اسے الصدیق کہتے ھیں ۔ جن خصائل حمیدہ کی میں نے تمہیں وصیت کی ھے وہ ان تمام کا جامع ھے بخدا میں دیکھ رھا ھوں کہ عرب کے مفلسوں اور ناداروں نے دور دراز علاقوں میں رھنے والوں نے کمزور اور ضعیف لوگوں نے اس کی دعوت قبول کرلی ھے اس کے دین کی تعظیم کی ھے گویا میں دیکھ رھا ھوں کہ اس کی برکت سے وہ لوگ قریش کے سردار بن گئے ھیں اور قریش کے سردار پیچھے رہ گئے ھیں انکے محلات غیر آباد ھوگئے ھیں عرب کے سارے باشندے ان کے ساتھ دل سے محبت کرنے لگے ھیں اپنے دلوں کو اس کی محبت و عقیدت کے لیے انہوں نے مخصوص کردیا ھے ۔ اور اپنی زمام قیادت اس کے ھاتھ میں دے دی ھے
اے گروہ قریش اپنے باپ کے بیٹے کے مددگار اور دوست بن جاؤ ۔ جنگوں میں اس کے حامی و ناصر بن جاؤ۔ خدا کی قسم کو شخص اس کی راہ پرچلے گا ھدایت پا جائے گا۔ اور جو اس کے دین ھدایت کوقبول کر لے گا وہ نیک بخت اور بلند اقبال بن جائے گا اگر میری زندگی میں کچھ گنجائش ھوتی اور میری موت میں کچھ تاخیر ھوتی تو میں ساری جنگوں میں اس کی کفایت کرتا اور تمام آلام و مصائب اسے اس کا دفاع کرتا
ضیاالنبی جلد دوئم