بارود کا نہیں میرا مسلک درود ہے – شہید ڈی آئی جی ٹریفک سید احمد مبین

ور ی ٢٠١٧ میں لاہورمیں کالعدم لشکر جھنگوی سپاہ صحابہ کے تکفیری خوارج کے بم دھماکےمیں ڈی آئی جی ٹریفک سید احمد مبین شہید ہو گئے تھے،شہید احمد مبین ایک بہادر اور فرض شاس پولیس آفیسر تھے،پولیس اور پوری قوم کو اپنے اس شہید افسر پر ہمیشہ ٖفخر رہے گا،سید احمد مبین نے احمد فرہاد کی نظم اپنی فیس بک پر شیئر کی ہوئی تھی جس میں بارودی خوارج کے خلاف اپنے درودی عقیدے کا واشگاف اظہا ر کیا تھا-

نظم کا عنوان ہے’’ مجھے مار دیجئے‘‘- آپ بھی اس نظم کے چند اشعا ر ملاحظہ کریں-

یاد رکھیں کہ پاکستان کی بنیاد میں درودی اہل حق کا اہم کردار تھا، بارودی خوارج کانگریسی ملا ابو الکلام آزاد ، حسین احمد مدنی وغیرہ قیام پاکستان کے بھی مخالف تھے اور آج انہی کی اولاد پاکستان میں فرقہ واریت ، تکفیریت اور خارجیت پھیلا کر اپنے آنجھا نی خارجی آقاؤں کے ناپاک عزائم پورا کرنا چاہتی ہے جسے پوری پاکستانی قوم مل کر ناکام بنائے گی، انشاللہ –

کافر ہوں سر پھرا ہوں مجھے مار دیجئے
میں سوچنے لگا ہوں مجھے مار دیجئے
ہے احترام حضرت انسان میرا دین
بے دین ہو گیا ہوں مجھے مار دیجئے
میں پوچھنے لگا ہوں سبب اپنے قتل کا
میں حد سے بڑھ گیا ہوں مجھے مار دیجئے
کرتا ہوں اہل جبہ و دستار سے سوال
گستاخ ہو گیا ہوں مجھے مار دیجئے
زاہد یہ زہد و تقویٰ و پرہیز کی روش
میں خوب جانتا ہوں مجھے مار دیجئے
بے دین ہوں مگر ہیں زمانے میں جتنے دین
میں سب کو مانتا ہوں مجھے مار دیجئے
یہ ظلم ہے کہ ظلم کو کہتا ہوں صاف ظلم
کیا ظلم کر رہا ہوں مجھے مار دیجئے
زندہ رہا تو کرتا رہوں گا ہمیشہ پیار
میں صاف کہہ رہا ہوں مجھے مار دیجئے
بارود کا نہیں مرا مسلک درود ہے
میں خیر مانگتا ہوں مجھے ما ر دیجئے