دور ملوکیت کے حدیث اور تاریخ پر اثرات

اگرچہ صحاح ستہ، طبری اور دیگر مستند کتب میں حدیث اور تاریخ کی مستند روایت اور واقعات مرقوم ہیں لیکن چونکہ خلافت راشدہ کے بعد بادشاہت یا ملوکیت کا دور شروع ہوا جس میں بالخصوص اہلبیت اور آل محمد پر نہایت سختیاں روا رکھی گئیں، تو چند ایسی روایات بھی ان مجموعوں میں شامل ہو گئیں جن پر ملوکیت کا گہرا اثر تھا – مقصد حدیث اور تاریخ کی کتب یا ان کی اہمیت کا انکار نہیں، بلکہ یہ واضح کرنا ہے کہ دو تین فیصد کے قریب روایات میں ملوکیت کے اثرات موجود ہیں اور ان کا کڑا جائزہ ضروری ہے

اسی حقیقت کا اعلان مفتی حنیف قریشی نے اپنے اس بیان میں کیا کہ صحیح بخاری میں ایسے راوی موجود ہیں جو حضرت علی پر، معاذ الله، لعنت بھیجتے تھے