ڈاکٹر طاہر القادری اور مولانا طارق جمیل کی اہم ملاقات- خارجیت، تکفیریت اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا
ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے ارشاد میں بہت ہی لطیف پیرائے میں مولانا طارق جمیل کو باور کرایا کہ ایک مسلک کی صفوں میں چند خارجی گھس بیٹھے ہیں جیسے بعض تکفیری، صوفی سنی مسلمانوں کی صف میں گھسنے کی کوشش کرتے ہیں – صوفی مشرب کا تکفیر اور خارجیت سے کوئی واسطہ نہیں –
کالعدم دہشت گرد گروہ تکفیری و خارجی مہم چلاتے ہیں اور اس ملک سنی وشیعہ مسلمانوں کے خلاف مشرک و بدعتی ہونے کا پروپیگنڈا کرتے ہیں اور اعتدال پسند دیوبندی علما کے خلاف بھی غلیظ پراپیگنڈاکرتے ہیں – یہی خوارج اولیا اللہ کے مزارات اور میلاد و عاشورہ کے جلوسوں پر حملوں میں ملوث ہیں اور طالبان و لشکر جھنگوی کے ساتھ مل کر پاک فوج، پولیس اور عام شہریوں پر خود کش حملے کرتے ہیں- ایسے تمام خارجی عناصر کے خلاف آواز اٹھائی جانی چاہئیے۔
ہم وحدت امت کے لیے ڈاکٹر طاہر القادری اور مولانا طارق جمیل کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں –
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے
نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کاشغر