علامہ ابن تیمیہ فرماتے ہیں
اور حضرت علی رضی الله عنہ خلافت کے زیادہ حق دار تھ ے( معاویہ رضی الله عنہ کے مقابلے میں)، اور آپ اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی الله علیہ والہ وسلم اور تمام مومنین کے نزدیک افضل ہیں معاویہ سے، ان کے والد سے اور ان کے بھائی سے بھی جو معاویہ سے خود افضل تھے، اور حضرت علی رضی الله عنہ ان صحابہ کرام رضی الله عنہم سے بھی افضل ہیں جو معاویہ سے افضل ہیں، اور وہ سابق اور اول صحابہ کرام رضی الله عنہ جنہوں نے درخت کے نیچے بیعت کی ان تمام صحابہ سے افضل ہیں جو فتح مکہ پر اسلام لائے، اور ان فتح مکہ والوں میں سے بھی کئی زیادہ صحابہ کرام معاویہ سے افضل ہیں، اور پھر بیعت رضوان والے تو تمام ہی ان فتح مکہ والے آزاد کردگان یا طلقا سے افضل ہیں۔ اور پھر علی رضی الله عنہ بعیت رضوان والوں میں جمہور سے افضل ہیں، یعنی علی رضی اللہ عنہ سب سے افضل ہیں سوائے تین صحابہ کے (یعنی ابو بکر ، عمر اور عثمان رضی الله عنہم ) اور اہل سنت میں سے ایسی کوئی نہیں جو حضرت علی رضی الله عنہ پر ان (تین کے علاوہ) کسی کو ان پر مقدم کرے۔
منھاج السنۃ ۔ ج 3 ۔ ص 83
