کیا یا رسول الله اور یا علی کہنا شرک ہے؟

اہل اسلام کی عظیم اکثریت خواہ ان کا تعلق کسی بھی علاقے یا فرقے سے ہو یا رسول الله اور یا علی کی صدا بلند کر کے الله تعالی کو اس کے پیاروں کا واسطہ دے کر ان کے وسیلے سے مدد کی درخوست کرتی ہے – بعض تنگ نظر فرقہ پرست افراد اس طرح کی استمداد (مدد طلب کرنے) کو بے جا طور پر شرک کہتے ہیں – جاوید غامدی ڈاکٹر اسرار احمد، محمد ابن عبدالوہاب اور بعض دیگر افراد اس عقیدے کو توڑ موڑ کر بیان کرتے ہیں اور بے جا طور پر اسے غلیظ ترین شرک کہتے ہیں – اہلسنت اور اہل تشیع اکابرین اور عوام کی عظیم اکثریت رسول اکرم صلی الله علیہ والہ وسلم کی حیات کے قائل ہیں اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ رسول الله، الله کے اذن سے ہماری درخواستوں کو سنتے ہیں اور ہماری سفارش کرنے پر قادر ہیں – یہی عقیدہ مولا علی کرم الله وجہہ، آئمہ اہلبیت علیھم السلام اور اولیا الله کے توسل بارے بھی ہے

مثال کے طور پر یہ مختصر مضمون اہل تشیع کے ایک کتابچہ سے لیا گیا ہے جس میں استمداد کے عقیدے کی وضاحت کی گئی ہے
ضرورت اس امر کی ہے کہ ایک دوسرے بارے تکفیر اور شرک کے فتووں سے اجتناب کیا جائے، ایک دوسرے کے عقائد کو پوری طرح سمجھا جائے اور ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور احترام کا سلوک کیا جائے