امام زید بن علی بن حسین

سرکارِ دو عالم صلی اللٰہ علیہ وسلم نے سیّدنا زید بن حارث رضی اللٰہ عنہ کی طرف دیکھا اور رو پڑے۔ فرمایا “خدا کی راہ کے ایک شہید، میری امت کے ایک مصلوب، میری آل میں سے مظلوم ایک شخص کا نام بھی وہی ہے جو تمہارا ہے”۔ پھر آنحضرت نے زید کو اپنی طرف بلایا اور کہا کہ “میرے قریب آجاؤ، تمہارا نام مجھے محبوب تر ہوگیا ہے کہ یہ میرے ایک لاڈلے بچے کا نام ہے”۔ امام محمد باقر روایت فرماتے ہیں : پیغمبرِ اکرم نے اپنا مبارک ہاتھ حسین ابن علی کی کمر پر رکھا اور فرمایا … Continue reading امام زید بن علی بن حسین

احمدیوں کے مسئلے کا ایک پہلو مذہبی واعتقادی ہے

احمدیوں کے مسئلے کا ایک پہلو مذہبی واعتقادی ہے، وہ اپنی جگہ ہے۔ لیکن ہمارے سیاق میں اب اس کا سیاسی پہلو زیادہ غالب ہے اور اس کا سرا گروہی مذہبی نفسیات سے جا ملتا ہے۔ ایم اے کے نصاب میں ایک ناول شامل تھا جس کا نام اب ذہن میں نہیں۔ اس میں ایک لڑکی کا کردار مرکزی ہے جو بہت حساس مزاج کی ہے۔ جب بھی گھر والوں سے ڈانٹ پڑتی ہے یا کوئی ناگوار تجربہ ہوتا ہے تو وہ اپنا غصہ اپنے کمرے میں رکھی ہوئی ایک گڑیا پر نکالتی ہے۔ اسے نوچتی ہے، مارتی ہے اور … Continue reading احمدیوں کے مسئلے کا ایک پہلو مذہبی واعتقادی ہے

نوے کی دہائی میں ہم جس عسکری تنظیم کا حصہ تھے

نوے کی دہائی میں ہم جس عسکری تنظیم کا حصہ تھے اس میں نوجوان مبلغین کا ایک گروپ ہوا کرتا تھا۔ یہ گروپ مختلف علاقوں میں جا کر تقاریر کرتا اور جو چندہ وغیرہ حاصل ہوتا وہ لا کر شعبہ مالیات میں جمع کرا دیتا۔ ایک ان میں سے ہمارے مرحوم دوست مولانا اللہ وسایا قاسم تھے اور دوسرے مرغوب دوست مولانا الیاس گھمن ۔ تیسرے کا نام ہم نہیں بتائیں گے کیونکہ ان کا ہم آپ کو قصہ سنانے لگے ہیں۔ اس تیسرے مبلغ کو ایک دن خیال آیا کہ یار تقریر میں کرتا ہوں، چندہ میری تقریر کے … Continue reading نوے کی دہائی میں ہم جس عسکری تنظیم کا حصہ تھے

پروپیگنڈا ایسی خوفناک چیز ہے

پروپیگنڈا ایسی خوفناک چیز ہے کہ اس کا شکار ہونے والے کو یہ تک پتہ نہیں ہوتا کہ وہ خوش فہمیوں کے اس مقام پر پہنچ چکا ہے جس کی حیثیت سبز باغ سے زیادہ کچھ نہیں۔ اور اگر پروپیگنڈا مذہبی حلقے کا ہو تو معاملہ یوں زیادہ خطرناک ہوجاتا ہے پرستار کمبخت غیر ضروری عقیدتیں پال لیتا ہے۔ ایسی عقیدتیں جہاں ان کا ممدوح معصوم عن الخطاء کا درجہ بھی پا لیتا ہے اور یہ اپنے ممدوح سے متعلق کسی چبھتے سوال کو ایمانیات کا مسئلہ بھی بنا لیتا ہے۔ بسا اوقات محض ایک جملہ ہوتا ہے جو پورے … Continue reading پروپیگنڈا ایسی خوفناک چیز ہے

خرافات میں مبتلا مذہبی ذہن

ہم مذہبی لوگ خرافات میں پڑ گئے ہیں اور بہت زیادہ پڑ گئے ہیں۔ آپ دارالعلوم دیوبند کے ابتدائی بیج دیکھئے، شیخ الہند، حضرت تھانوی، حضرت کشمیری، حضرت مدنی، مولانا عبید اللہ سندھی، مفتی کفایت اللہ، مولانا شبیر احمد عثمانی، مولانا اعزاز علی اور قاری طیب صاحب جیسی بڑی ہستیاں ہمیں نظر آتی ہیں۔ ان میں سے بالخصوص تین تو ایسی ہستیاں ہیں جو علم کی اس مین سٹریم کے شیان شان ہیں جو مدینہ سے نکلتی ہے اور ثمرقند تک جاتی ہے۔ میرا اشارہ شیخ الہند، حضرت تھانوی اور حضرت کشمیری کی جانب ہے۔ پھر ان میں سے بھی … Continue reading خرافات میں مبتلا مذہبی ذہن

جوں ہی آپ مفتی تقی صاحب سے اختلاف کریں گے تو

مذہبی حلقوں میں ایک بات یہ کہی جاتی ہے کہ علمی اختلاف کے لئے تقوی اور للہیت کا کوئی بلند مقام بہت ضروری ہے۔ مثلا جوں ہی آپ مفتی تقی صاحب سے اختلاف کریں گے تو پون انچیے کہیں گے “پہلے تقی صاحب والا مقام تو حاصل کرلو” اور تقی صاحب کے مقام سے مراد ان کے علم کے ساتھ ساتھ ان کا زہد و تقوی بھی ہوتا ہے۔ یہ بات اچھی طرح ذہن میں بٹھا لیجئے کہ علم اور زہد دونوں ایسی چیزیں ہیں جن کی پیمائش یا درجہ بندی ممکن ہی نہیں۔ چنانچہ ہم یہ تو کہہ پاتے … Continue reading جوں ہی آپ مفتی تقی صاحب سے اختلاف کریں گے تو

اسماعیل الحسنی کی تصنیف نشیب و فراز

حیدر جاوید سید برادرم محمد اسماعیل الحسنی کی کتاب ’’نشیب و فراز‘‘ جمعیت علمائے اسلام (ف) میں پچھلے چند برسوں کے دوران پیدا ہوئے ان اختلافات پر ہے جو مولانا محمد خان شیرانی اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان رہے بلکہ اب بھی ہیں۔ انہی اختلافات کے باعث جے یو آئی (ف) مزید تقسیم کا شکار ہوئی لیکن یہ صرف ایک پہلو ہے۔ محمد اسماعیل الحسنی نے ’’نشیب و فراز‘‘ میں پچھلے ایک سو سال کے دوران کے ان تنازعات کا بھی تفصیل کے ساتھ ذکر کیا جو جمعیت علمائے ہند، دارالعلوم دیوبند اور بعدازاں جمعیت علمائے اسلام پاکستان کی … Continue reading اسماعیل الحسنی کی تصنیف نشیب و فراز

توبہ النصوح

نصوح ایک عورت نما آدمی تھا، باریک آواز، بغیر داڑھی اور نازک اندام۔ وہ اپنی ظاہری شکل وصورت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زنانہ حمام میں عورتوں کا مساج کرتا اور میل اتارتا تھا۔ کوئی بھی اسکی حقیقت نہیں جانتا تھا سبھی اسے عورت سمجھتے تھے۔ یہ طریقہ اسکے لئے ذریعہ معاش بھی تھا اور عورتوں کے جسم سے لذت بھی لیتا تھا۔ کئی بار ضمیر کے ملامت کرنے پر اس نے اس کام سے توبہ بھی کرلی لیکن ہمیشہ توبہ توڑتا رہا۔ ایک دن بادشاہ کی بیٹی حمام گئی ۔حمام اور مساج کرنے کے بعد پتہ چلا کہ اسکا گراں … Continue reading توبہ النصوح

پنجابی کے لازوال شاعر ، وارث شاہ

حیدر جاوید سید عشق کرنے والے اس کی غم ناکی میں بھی فرحت محسوس کرتے ہیں – اس مقام تک کم ظرف و کج رو کی رسائی کہاں۔ یہ تو وہ اعلیٰ مرتبہ ہے جو منتخب لوگوں (عاشقوں اور فقیروں) کو ملتا ہے۔ وہی تو خود کو عشق میں گم کر دیتے ہیں – عاشق کے لئے اس کے باطن میں کئی دروازے کھلتے ہیں۔ صدق و یقین اور قربانی کے لئے ہمہ وقت تیار لوگ ہی اللہ کو پسند ہیں۔ کامل مرشد کا ہونا ضروری ہے ۔ صرف فقیروں کے پیچھے پھرتے رہنا کامیابی کی ضمانت نہیں – ہجر … Continue reading پنجابی کے لازوال شاعر ، وارث شاہ

محمد بن عبد الوہاب نجدی اور عصبیت

تاریخ میں کسی حوالے سے نمایاں ہو جانے والی شخصیات کا عمومی امیج کیا ہے، اس میں عصبیت اور سیاسی عوامل کی اہمیت بنیادی ہوتی ہے۔ کسی کو عصبیت مل جائے تو ماحول کی حساسیتوں اور تقاضوں کے مطابق اس کی امیج سازی، متبعین کر لیتے ہیں۔ عصبیت نہ مل سکے تو جو امیج مخالفین بنائیں گے، وہی معروف اور مسلم مانا جائے گا۔ تاریخ کے طالب علموں کے لیے یہ نکتہ ملحوظ رکھنا اہم ہے۔ معاصر تاریخ میں اس کی دو سامنے کی مثالیں بات سمجھنے میں مدد دیں گی۔ شیخ محمد بن عبد الوہاب نجدی (اللہ تعالی مغفرت … Continue reading محمد بن عبد الوہاب نجدی اور عصبیت