تصوف = متوازی دین

“تصوف = متوازی دین” قیصر شہزاد محترم جاوید احمد غامدی صاحب کا مشہور و معروف ارشاد ہے کہ تصوف ایک متوازی دین ہے جس میں دین ِ اسلام کے متوازی تمام عناصر موجود ہیں مثلاً توحید کے متوازی وحدت الوجود، وحی کے متوازی کشف و الہام، نبوت کے متوازی ولایت وغیرہ ۔ ہمارا گمان یہ ہے کہ غامدی صاحب کے اس ارشادِ گرامی کو بذاتِ خود جتنی توجہ اور جس قدر اہمیت دی جانی چاہیے تھی وہ نہ تو ان سے اتفاق کرنے والوں نے دی اور نہ ان سے اختلاف کرنے والوں نے۔ ہم یہ بھی سمجھتے ہیں اس … Continue reading تصوف = متوازی دین

فرقہ وارانہ اختلافات، برداشت اور فاشزم ۔ سلمان حیدر

ہمارے معتدل مزاج دوست عام طور ہر نیک نیتی سے یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ بات کرتے ہوئے یا مذہبی رسومات ادا کرتے ہوئے یا مذہبی تہوار کے موقع پر تقریر یا خطاب کرتے ہوئے لوگوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرنا اور انہیں بھڑکانے سے پرہیز کرنا ہم سب کے فائدے میں ہیں۔ بادی النظر میں اس بات میں کوئی حرج معلوم نہیں ہوتا اور جب کہنے والا عام طور پر نیک انسان دوست شریف آدمی سمجھا جاتا ہو تو اسکی نیت یا ارادے پر شک کی گنجائش ہوتی بھی نہیں۔ اس بات میں لیکن ایک مسئلہ ایسا … Continue reading فرقہ وارانہ اختلافات، برداشت اور فاشزم ۔ سلمان حیدر

کافر کافر کی واپسی۔محمد حنیف

بی بی سی اردو میٹرک کے امتحانوں کے بعد آنے والی چھٹیوں میں لڑکپن اور جوانی کے بیچ میں جھولتے لڑکے زندگی کی کوئی نئی چیز دریافت کرتے ہیں۔ کوئی باڈی بلڈنگ کرنے لگتا ہے۔ کسی کو سونے کی لت لگ جاتی ہے۔ کوئی عشق ڈھونڈتا پھرتا ہے اور کوئی مسجد جا کر اذانیں دینے لگتا ہے۔ انھی لمبی اور بور دوپہروں میں ہمارے ایک کلاس فیلو نے کُفر ڈھونڈ لیا۔ ایک کونے میں جا کر شلوار کی جیب میں ہاتھ ڈال کر ایک پمفلٹ نکالا اور کہا اسے پڑھو اور سمجھو کہ یہ شیعہ ہمارے بارے میں کیا کہتے … Continue reading کافر کافر کی واپسی۔محمد حنیف

جاوید غامدی کی تکفیری مہم: وحدت الوجود اور دبِستانِ شبلی — نادر عقیل انصاری

اسلامی تاریخ میں یونان و روم کے فکری تصورات کی یورش، منگولوں کے حملے، اور صلیبی جنگوں جیسے مصائب معلوم و معروف ہیں، اور ان میں مضمر خطرات کی سنگینی سے مسلمان بالعموم باخبر ہیں۔ یوروپی استعمار زہرناکی میں ان فتنوں سے بڑھ کر تھا۔ مغربی استعمار کا تہذیبی تسلط اور اس کی اثر انگیزی آج بھی مسلمانوں کو نوکِ شمشیر اور نوکِ قلم پر رکھے ہوئے ہے۔ سب جانتے ہیں کہ استعمار نے قزاقوں کی طرح لوٹ مار بھی کی، اور افواج کے ساتھ علانیہ ہجوم کیا۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس کے شر کی ایک خصوصیت یہ … Continue reading جاوید غامدی کی تکفیری مہم: وحدت الوجود اور دبِستانِ شبلی — نادر عقیل انصاری

جناب جاوید غامدی کے نظریاتی اساتذہ کا تصوف اور اہلبیت بارے رویہ

کراچی یونیورسٹی میں شعبہ تاریخ کی ریٹائرڈ استاد ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر صاحبہ، جن کا ذاتی رجحان تکفیری خارجی گروہوں کی طرف ہے، نے چند روز قبل ایک پوسٹ استفساراً لکھی کہ ” علامہ تمنا عمادی،محمد جعفر شاہ پھلواروی اور غلام احمد پرویز تینوں ہی صوفی گھرانوں میں پیدا ہوئے اور خانقاہی ماحول میں پرورش پائی لیکن اس کے بعد تینوں ہی تصوف کے خلاف ہو گئے ۔ان کی یہ قلب ماھیت کیوں ہوئی؟ اسی “کیوں ” کی تلاش میں ہوں؟” ہم جب ان تین شخصیات کی تحقیقات و نظریات پر غور کرتے ہیں تو معلوم پڑتا ہے کہ نظامِ … Continue reading جناب جاوید غامدی کے نظریاتی اساتذہ کا تصوف اور اہلبیت بارے رویہ

دنیا کی اداس ترین کہانی

(حاشر ابن ارشاد) 1910 میں امریکہ کے ایک چھوٹے سے مقامی اخبار میں ایک اشتہار شائع ہوا “ہاتھ سے بُنے ہوئے چھوٹے بچے کے کپڑے اور ایک جھولا برائے فروخت۔ دونوں استعمال نہیں ہوئے” شاید اسی اشتہار کو پڑھنے والے کسی نامعلوم شخص نے برسوں بعد وہ کہانی تخلیق کی جو آج بھی دنیا کی اداس ترین کہانی سمجھی جاتی ہے۔ عام طور پر ہیمنگوے سے موسوم اس مختصر کہانی میں صرف چھ لفظ ہیں۔ For Sale: baby shoes , never worn ( برائے فروخت: بچے کے جوتے، جو کبھی پہنے نہیں گئے ) چھ لفظوں میں ماں کی محبت … Continue reading دنیا کی اداس ترین کہانی

یہ ان تنظیموں کے نام ہیں جنہیں ہماری اسٹیبلیشمنٹ نے بنایا اور پھر توڑ دیا

عمر کے 52 ویں سال سے گزر رہا ہوں۔ ان باون سالوں میں سپاہ صحابہ، ایم کیو ایم، لشکر طیبہ، حرکت المجاہدین، حرکت الانصار، جیش محمد، لشکر جھنگوی، اور تحریک لبیک وغیرہ بنتے اور بکھرتے دیکھ چکا ۔ یہ ان تنظیموں کے نام ہیں جنہیں ہماری اسٹیبلیشمنٹ نے وقتی ضرورت کے لئے بنایا اور پھر توڑ دیا۔ ان سب کے کارکنوں کو پکا یقین تھا کہ ان کی قیادت خلوص کے ساتویں آسمان پر ہے۔ مگر یہ لوگ یہ نہیں جانتے تھے کہ یہ ساتواں آسمان اسلام آباد کے سیونتھ ایوینیو کے قریب واقع ہے۔ تنظیمیں بنا کر انہیں قومی … Continue reading یہ ان تنظیموں کے نام ہیں جنہیں ہماری اسٹیبلیشمنٹ نے بنایا اور پھر توڑ دیا

زہریلی جڑی بوٹیاں

رعایت اللہ فاروقی ایک مشہور لطیفے کا کلائمکس کچھ یوں ہے کہ ہائے ہائے ! ابا حضور سچ کہا کرتے تھے کہ بیٹا جس چیز کو تمہاری اماں کے ہاتھ لگ جائیں اس سے برکت اٹھ جاتی ہے۔ ہماری اسٹیبلیشمنٹ کو بھی من جانب اللہ یہ خوبی عطاء ہوئی ہے کہ جس تنظیم کو اس کے ہاتھ لگے اس سے برکت ضرور اٹھی اور فساد ضرور پیدا ہوا۔ آپ مذہبی چھوڑئیے سیاسی جماعتوں میں سے بھی تشدد کی راہ صرف ان جماعتوں نے ہی اختیار کی جن کی پیدائش آنٹی اسٹیبلیشمنٹ کے بطن سے ہوئی تھی۔ مثلا ایم کیو ایم … Continue reading زہریلی جڑی بوٹیاں

وحید الدین خان

‎مولانا وحید الدین خان آزاد منش مذھبی اسکالر تھے اور اُن کے ہاں ویسے تو مذاھب عالم بارے بڑی وسعت پائی جاتی تھی لیکن وہ اہلسنت کے صوفی مسلک اور شیعہ فرقہ دونوں کو قرآن اور اسلام کے متوازی مذاھب خیال کرتے تھے – ان کا خیال تھا کہ تصوف اور شیعہ دین اسلام کا حصہ نہیں بلکہ یہ اُن کے متوازی مذاھب ہیں، اس بات کا اظہار انھوں نے کئی جگہوں پہ کیا- ‎مولانا وحیدالدین خان اور بھی کئی معاملات میں رائے کی شدت کے حامل تھے لیکن وہ کسی بھی فرقے اور مذھب کے ماننے والوں کو اُن … Continue reading وحید الدین خان