ہمارا سلام ہو معاویہ بن یزید بن معاویہ پر

ہمارا سلام ہو معاویہ بن یزید بن معاویہ پر جو ایک مرد صالح اور محب اہلبیت تھا

الصواعق المحرقہ میں جناب شهاب الدين أبو العباس أحمد بن محمد بن محمد بن علي بن حجر الهيتمي السعدي الأنصاري الشافعي، (909 هـ – 973 هـ)، فقيه شافعي ومتكلم على طريقة أهل السنة من الأشاعرة ابن حجر الهيتمي اپنی کتاب میں ہم کو لے کر چلتے ہیں معاویہ بن یزید کے پاس جو بیٹا ہے یزید پلید کا اور پوتا ہے معاویہ بن ابوسفیان کا ۔ اب اک پوتا اپنے دادا کی گواہی دے رہا ہے اور گواہی بھی کوئی چھپ چھپا کر نہیں بلکہ منبر پر چڑھ کر لوگوں کو خطاب کرتا ہے ، اب آگے پڑھیے
معاویہ بن یزید کی اپنے دادا کے خلاف گواہی
معاویہ بن یزید جب خلیفہ بنا تو اس نے منبر پر چڑھ کر کہا کہ یہ خلافت اللہ کی رسی ہے اور میرے دادا معاویہ نے اس شخص سے خلافت کا جھگڑا کیا جو اس سے اس کا زیادہ حق دار تھا یعنی حضرت علی بن ابی طالب اور جو سلوک وہ تم سے کرتا رہا تم اسے جانتے ہو ۔ یہاں تک کہ موت نے اسے آ لیا اور وہ قبر میں گناہوں کا قیدی ہو گیا

الصواعق المحرقة

ص / 741

یہ خطبہ موجودہے حیات الحیوان / جلد / اوّل میں، حیات الحیوان کو لکھا علامہ دمیریؒ نے وہ بھی یہ خطبہ بیان کرتے ہیں

یہ خطبہ اور گواہی موجود ہے شاہ عبدالعزیز محدث دھلوی کی کتاب الشھادتین (شرح سرالشہادتین میں، محدثِ دھلوی کی اس کتاب کی اک اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس کی تصدیق فرمائی ہے جناب امام احمد رضا خان قادر حنفیؒ نے وہ اس کتاب کے متلق لکھتے ہیں کہ :
’ ’مولانا شاہ عبدالعزیز صاحب کی کتاب جو عربی میں ہے وہ، یا حسن میاں مرحوم میرے بھائی کی کتاب آئینہ قیامت میں صحیح روایات ہیں، انہیں سننا چاہیے باقی غلط روایات کے پڑھنے سے نہ پڑھنا اور نہ سننا بہتر ہے۔‘‘
(ملفوظات اعلی حضرتؒ ،ص:۲۲، فرید بک سٹال، لاہور)

معاویہ بن یزید نے اہلبیت کے خون ناحق پر استوار اموی بادشاہت کو ٹھوکر مار دی اور اسی پاداش میں چند روز میں قتل کر دیا گیا. اللہ تعالی اس محب اہلبیت کی مغفرت کرے- آمین