.
ملا علی قاری نے شرح فقہ اکبر میں لکھا ہے کہ شیخ ابوالحسن اشعری معتزلہ کے بہت بڑے مبلغ تھے، اپنے استاد سے اختلاف کرکے معتزلہ مذہب چھوڑ دیا اور ان کے رد پر کمربستہ ہوگئے۔ ان کا رد انھوں نے سنت کے ذریعہ کیا اور اپنی جماعت کا نام اہلِ سنت والجماعت رکھا۔
انھوں نے یہ جماعت شیعہ کے مقابلہ میں نہیں بلکہ معتزلہ کے مقابلہ میں بنائی تھی۔ معتزلہ اکثر حنفی المذہب ہوتے تھے لیکن دوسرے مذاہب کے لوگ بھی معتزلہ ہوتے تھے۔ خود ابوالحسن اشعری شافعی المسلک تھے۔
چنانچہ اہلِ سنت والجماعت کے باقاعدہ نام سے سب سے پہلی جماعت معتزلہ کے مقابلہ میں ابوالحسن اشعری نے بنائی جو بعد میں معتزلہ کے بجائے شیعہ کے مقابلہ میں آگئی۔
مفتی محمد فاروق علوی صاحب Muhammad F Alwi
برِعظیم میں شائع ہونے والی کتابوں میں دستیاب معلومات کے مطابق ترکیب “اہل السنہ والجماعہ” کا اولین استعمال “ہدایۃ المومنین” (سنہ اشاعت 1823) میں صفحہ 38 پر ملتا ہے۔
حافظ صفوان