شیعہ سُنّی اختلاف اور مشاہیرِ اسلام کا رویّہ

ڈاکٹر اختر حسین عزمی اس میں کوئی شک نہیں کہ اہل سنت اور اہل تشیع کے درمیان بہت سے اصولی احکام مشترک ہیں اور کچھ بنیادی عقاید و احکام میں شدید اختلاف رائے بھی پایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے ہر دو فریق کے ہاں ایک دوسرے کے با رے میں بہت سی بدگمانیاں بھی موجود ہیں، ایک دوسرے کی تکفیر کے اقوال بھی ملتے ہیں اور تکفیر پر خاموشی اور احتیاط کی روش بھی پائی جاتی ہیں، اگر کوئی تکفیر کا قائل نہ بھی ہو تو ایک دوسرے کو گمراہ ضرور سمجھتا ہے اور کہیں اشارے کنائے میں … Continue reading شیعہ سُنّی اختلاف اور مشاہیرِ اسلام کا رویّہ

اسلامی تاریخ اور خلافت

ھماری تاریخ ہلاکو اور چنگیز کو شرماتی ھے اور اس کی وجہ یہی ھے کہ ھم نے سچ کو بہت اوپر جا کر آلودہ کر دیا ھے لہذا نیچے سے یہ کبھی درست نہیں ھو گا ،حضرت عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ مسلمانوں کے ہاتھوں شھید ھوئے ، حقیقت یہ ھے کہ ھمارے ابتدائی نظام خلافت میں ھی واضح طور پر انتظامی خلا تھا ،جس میں شوری حاکم کو بٹھا تو سکتی ھے مگر پھر اتار نہیں سکتی بلکہ مفلوج ھو جاتی ھے ، حاکم کی مرضی ھے کہ وہ اس سے مشورہ کرے یا نہ کرے ، حضرت عثمان … Continue reading اسلامی تاریخ اور خلافت

وحید الدین خان

‎مولانا وحید الدین خان آزاد منش مذھبی اسکالر تھے اور اُن کے ہاں ویسے تو مذاھب عالم بارے بڑی وسعت پائی جاتی تھی لیکن وہ اہلسنت کے صوفی مسلک اور شیعہ فرقہ دونوں کو قرآن اور اسلام کے متوازی مذاھب خیال کرتے تھے – ان کا خیال تھا کہ تصوف اور شیعہ دین اسلام کا حصہ نہیں بلکہ یہ اُن کے متوازی مذاھب ہیں، اس بات کا اظہار انھوں نے کئی جگہوں پہ کیا- ‎مولانا وحیدالدین خان اور بھی کئی معاملات میں رائے کی شدت کے حامل تھے لیکن وہ کسی بھی فرقے اور مذھب کے ماننے والوں کو اُن … Continue reading وحید الدین خان

حضرت علی رضی اللہ عنہ. _خلیفہ بلا فصل

حضرت علی رضی اللہ عنہ. ___خلیفہ بلا فصل تحقیق سے وابستہ افراد ہمیشہ فرضیہ سے آغاز کرتے ہیں فرض کیجئے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے وصال کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ خلیفہ ہو جاتے تو ان کے باقی تمام کمالات، فضائل اور مرتبہ پس پشت چلا جاتا اور استحقاق خلافت کی سب سے بڑی دلیل عم زاد رسول اور داماد رسول ہونا ہوتا نتیجتاً جس بادشاہی کا آغاز تیس سال بعد ہوا اور جسے ہمیشہ امت نے بس گوارا کیا اس کی ابتدا پہلے دن سے ہو جاتی اور اسے تقدس حاصل ہوتا. اسلام کے … Continue reading حضرت علی رضی اللہ عنہ. _خلیفہ بلا فصل

تحریکِ خلافت، ہجرت اورابوالکلام آزاد

قاضی محمد عدیل عباسی پکے خلافتی اور کانگرسی تھے۔ اپنی مشہور کتاب “تحریکِ خلافت” میں انھوں نے بدلائل ثابت کیا ہے کہ 1920 میں ہجرت کا فتویٰ مولانا عبد الباری نے نہیں بلکہ مولانا ابوالکلام آزاد نے دیا تھا۔ اس فتویٰ میں انھوں نے لکھا تھا: “تمام دلائل شرعیہ حالات حاضرہ و مصالحِ مہمہ امت اور مقتضیات و مصالح پر نظر ڈالنے کے بعد پوری بصیرت کے ساتھ اِس اعتقاد پر مطمئن ہو گیا ہوں کہ مسلمانانِ ہند کے لیے بجز ہجرت کوئی چارہ شرعی نہیں۔ اُن تمام مسلمانوں کے لیے جو اِس وقت ہندوستان میں سب سے بڑا اسلامی … Continue reading تحریکِ خلافت، ہجرت اورابوالکلام آزاد

بین الاقوامی معاملات کے مطالعے اور تجزیے میں مسلکی عینک

بین الاقوامی معاملات کے مطالعے اور تجزیے میں مسلکی عینک کے استعمال سے زیادہ بے وقوفانہ غلطی اور کوئی بھی نہیں ہے۔ مسلم دنیا کی سیاست پر بحث کرتے ہوئے یہ غلطی کم علم مغربی مبصرین بھی کرتے ہیں اور ہمارے اپنے لوگ بھی۔ کسی شخص کا مشرقِ وسطیٰ کے بین الاقوامی سیاسی حالات پر تبصرہ اسی وقت غیر سنجیدہ ہوجاتا ہے جب وہ سعودی عرب کو اہلسنت اور ایران کو اہل تشیع کے نمائندے کے طور پر پیش کرتا ہے۔ سعودی عرب اور ایران دو ریاستیں ہیں، تشیع یا تسنن کی پیشواء یا ٹھیکیدار ہرگز نہیں۔ ریاستیں اپنے مقاصد … Continue reading بین الاقوامی معاملات کے مطالعے اور تجزیے میں مسلکی عینک

مسئلۂ فلسطین کے متعلق مغالطے

ڈاکٹر محمد مشتاق محترم ڈاکٹر مشتاق صاحب نے اپنی وال پر مسئلہ فلسطین سے متعلق فکری مغالطوں پر ایک سیریز شروع کر رکھی ہے۔ ان میں سے پہلی تین پوسٹیں درج ذیل ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مسئلۂ فلسطین کے متعلق مغالطے ڈاکٹر محمد مشتاق ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پہلا مغالطہ: قرآن مجید میں مسجدِ اقصیٰ سے مراد مدینہ منورہ ہے! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ مغالطہ کہ سورۃ بنی اسرائیل میں مسجدِ اقصیٰ سے مراد مدینہ منورہ اور اسراء سے مراد سفرِ ہجرت ہے، کوئی نیا مغالطہ نہیں ہے۔ پرویز اور دیگر منکرینِ حدیث ایسے شوشے پہلے بھی چھوڑتے رہے ہیں۔ (جاوید غامدی بھی اسی طرح کے خیالات … Continue reading مسئلۂ فلسطین کے متعلق مغالطے

صحابہ کرام کی گستاخی پر صحابہ کرام کا اسوہ

شعیب محمد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث اس بارے میں بالکل واضح ہیں کہ صحابہ کرام کی گستاخی و توہین حرام اور ممنوع ہے۔ اس بارے میں احکامات اتنے واضح اور مشہور ہیں کہ ہر مسلمان ان سے واقف ہے۔ مگر جس طرح دیگر اسلامی احکامات میں کمی بیشی کی وجہ سے انسان گناہوں کا مرتکب ہو سکتا ہے، اسی طرح بہت ممکن ہے کہ صحابہ کرام کے خلاف بھی کسی کی زبان سے کچھ نازیبا کلمات ادا ہو جائیں۔ ایسے میں ہمارا رویہ کیا ہونا چاہئے، اس بارے میں ہمارے ہاں افراط و تفریط کا مظاہرہ … Continue reading صحابہ کرام کی گستاخی پر صحابہ کرام کا اسوہ

سرسید احمد خان اور دیوبند کا مستقبل

اٹھارہ سو ستاون کے بعد جب دیوبند میں جدید دینی مدرسے کی تشکیل ابھی ابتدائی مراحل میں تھی تو سرسید احمد خان نے اس کے مستقبل کے حوالے سے تین اہم خدشات پیش کیے تھے۔ ایک یہ کہ یہ مدرسہ علم جدید کے سوالات کا سامنا کرنے کی صلاحیت پیدا نہیں کر پائے گا۔ دوسرا یہ کہ اس سے پیدا ہونے والا طبقہ اپنی معاش کے لیے معاشرے پر ایک مستقل اور دن بدن بڑھتا ہوا بوجھ بنتا چلا جائے گا۔ اور تیسرا یہ کہ بلند کرداری کا وہ معیار جس کی توقع دین کے علمی وروحانی نمائندوں سے کی … Continue reading سرسید احمد خان اور دیوبند کا مستقبل

مَنْ کُنْتُ مَوْلاهُ

اٹھارہ ذی الحج کے دن حضور نبی اکرم ﷺ نے حجۃ الوداع سے مدینہ طیّبہ واپسی کے دوران غدیرِ خُم کے مقام پر قیام فرمایا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ہجوم میں سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجھہ الکریم کا ہاتھ اُٹھا کر اعلان فرمایا : مَنْ کُنْتُ مَوْلاهُ، فَهذا عَلِىٌّ مَوْلاهُ. ’’جس کا میں مولا ہوں اُس کا علی مولا ہے۔‘‘ یہ اعلانِ ولایتِ علی (ع) تھا، جس کا اطلاق قیامت تک جملہ اہلِ ایمان پر ہوتا ہے اور جس سے یہ امر قطعی طور پر ثابت ہوتا ہے کہ جو ولایتِ علی (ع) کا منکر ہے … Continue reading مَنْ کُنْتُ مَوْلاهُ