کربلا کی روحانی معنویت، علامہ اقبال کی نظر میں

شہادت امام حسین کی روحانی معنویت کی طرف اقبال کی نظر کا پہلا بھرپور تخلیقی اظہار ان کے فارسی کلام میں ملتا ہے۔ بال جبریل میں ”درمعنی حریت اسلامیہ و سر حادثہ کربلا“ کے عنوان سے جو اشعار ہیں‘ ان کو اس رجحان کا آئنہ دار کہا جاسکتا ہے رموز بے خودی میں کربلا سے متعلق اشعار رکن دوم میں آئے ہیں‘ جہاں شروع کا حصہ رسالت محمدیہ (ص) اور تشکیل و تاسیس حریت و مساوات و اخوت بنی نوع آدم کے بارے میں ہے۔ اس کے بعد اخوت اسلامیہ کا حصہ ہے‘ پھر مساوات کا اور ان کے بعد … Continue reading کربلا کی روحانی معنویت، علامہ اقبال کی نظر میں

تعزیہ سازی اور جلوس عاشور شیعہ – سنّی مشترکہ روایت ہے

نوٹ : یہ مضمون عامر حسینی کی فیس بک وال سے لیا گيا ہے اور ان کے مطابق یہ روزنامہ خبریں ملتان کے رپورٹر شفقت رضا بھٹہ کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں مرتب کیا گیا ہے جو شکریہ کے ساتھ یہاں پوسٹ کیا جارہا ہے برصغیر میں تعزیہ سازی کی روائیت کا جائزہ لیا جائے تو پتہ جلتا ہے کہ اس کی اول روائت مغل بادشاہ تیمور نے اپنے دور حکمرانی 1370ء – 1405ء میں رکھی تھیکہا جاتا ہے کہ چودھویں صدی میں امیر تیمور نے کربلا عراق کا دورہ کیا اور وہاں سے حضرت امام حسین کی شبیہ … Continue reading تعزیہ سازی اور جلوس عاشور شیعہ – سنّی مشترکہ روایت ہے

واقعہ نھروان پر اہل کوفہ کا موقف اور پیش آمدہ واقعات – ایاد عبدالحسین الخفاجی

نوٹ: کوفہ یونیورسٹی کے کلیۃ التربیۃ للعلوم الانسانیۃ / کالج برائے علوم الانسانیہ/ہیومنیٹیز کے ریسرچ اسکالر ایاد عبد الحسین الخفاجی کا ایک تحقیقی مضمون جامعہ کوفہ نجف اشرف عراق کے علمی مجلہ جامعہ کوفہ کی جلد 15 اور شمارہ نمبر ایک دوہزار سترہ میں شایع ہوا- اس مضمون کا عنوان ہے’ واقعہ نھروان پر اہل کوفہ کا موقف اور بعد میں پیش آنے والے سیاسی واقعات’ – یہ مضمون مجھے اس لیے اہمیت کا حامل محسوس ہوا کہ ایاد عبدالحسین الخفاجی نے اس مضمون میں واقعہ تحکیم کے بعد کوفہ میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی حمایت کرنے … Continue reading واقعہ نھروان پر اہل کوفہ کا موقف اور پیش آمدہ واقعات – ایاد عبدالحسین الخفاجی

ہندو اورعزاداری – از عامر حسینی

درِ حسین پرملتے ہیں ہرخیال کے لوگیہ اتحاد کا مرکز ہے _ آدمی کے لیے ہندوؤں میں ایک خاندان یا فرقہ حسینی برہمن بھی کہلاتا ہے.معروف لکھاری انتظار حسین اپنے انگریزی کالم Brahmans in Karbala میں لکھتے ہیں کہ وہ پہلے حسینی برہمن کو صرف ہندو افسانہ (Legend) ہی سمجھتے تھے اس لئے انہوں نے اپنے قیام دہلی کے دوران کسی محفل میں تقریر کرتے ہوئے اس بات کو جھٹلا دیا۔ وہیں اس م…حفل میں ایک خاتون مدبر پروفیسرنونیکا دت اٹھی اور انھوں نے کہا کہ وہ خود حسینی برہمن ہے اور ان کے خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔انتظار حسین … Continue reading ہندو اورعزاداری – از عامر حسینی

مابعد کربلا مکتب علی شناسی کے چند ادوار : لاتاریخی رجحان و تکفیریت – عامر حسینی

مکتب علی شناسی میں امام محمدباقر بن علی بن حسین بن علی ابن ابی طالب کا دور امامت بہت اہمیت کا حامل ہے اور بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ مکتب علی شناسی میں جو تصور امامت ہے اس پر باقاعدہ اور منظم طریقے سے اس کی جو قانونی تشکیل تھی اس پر جناب امام الباقر نے کافی کام کیا اور آپ کی رکھی بنیادوں کو آگے جناب امام جعفر الصادق نے آگے بڑھایا –اور جیسا کہ میں نے بتلایا کہ مکتب علی شناسی کا تاریخی ریکارڈ مرتب کرنے میں کئی ایک کردار تھے جن کو بعد ازاں ترتیب دی … Continue reading مابعد کربلا مکتب علی شناسی کے چند ادوار : لاتاریخی رجحان و تکفیریت – عامر حسینی

ناصبیت کا تاریخی پس منظر – عامر حسینی

میں نے اپنے ایک مضمون میں “کاؤنٹر ہسٹری ” ” رد تاریخ ” کی تشکیل کا زکر کیا تھا اگرچہ وہ “رد تاریخ ” کی وہ شکل تھی جو ہمیں اسلام کی آفیشل تاریخ کی تعصب سے از سر نو ترتیب کی شکل میں کرسچن اور یہودی ابتدائی مصنف اور پھر مستشرقین کے ہاں نظر آتی ہے جس کا ہدف اسلام کی سب سے مقدس ہستی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منفی انداز میں پیش کرنا تھا۔خود مسلمانوں میں ہمیں ” ردتاریخ ” کی ایک شکل مسلمانوں میں نواصب اور غالی یا رافضیوں کے ہاں نظر آتی … Continue reading ناصبیت کا تاریخی پس منظر – عامر حسینی

حقیقت امام حسین رضی اللہ عنہ – محمد عامر حسینی

عشرہ محرم کا جیسے ہی آغاز ہوتا ہے بلکہ جیسے ہی رجب المرجب کی وہ تاریخ سامنے آتی ہے جب حضرت امام حسین بن علی ابن ابی طالب (اللہ ان کا فیض جاری و ساری رکھے) نے احرام حج کھولا اور اپنے 72 ساتھیوں اور جملہ اہل بیت اطہار ماسوائے چند ایک کے ساتھ عازم کوفہ ہوئے تھے تو خصوصیت کے ساتھ ذکر امام حسین رضی اللہ عنہ شروع کردیا جاتا ہے۔اس سفر کربلاء کے ایک ایک پل کا تذکرہ کیا جاتا ہے اور ساتھ ساتھ ان لمحات بارے جتنی تفصیل تواریخ میں موجود ہے اس کو ازسرنو تازہ کرنے … Continue reading حقیقت امام حسین رضی اللہ عنہ – محمد عامر حسینی

کیا قیام امام حسین قبائلی جنگ کا تسلسل تھا؟ – عامر حسینی

کچھ لوگ 61 ھجری کو رونما ہونے والے واقعہ کربلاء کے بارے میں تکفیری مکتب فکر سے نمودار ہونے امیہ پرست نظریہ ساز مولوی حسین پھجرواں، مولوی غلام اللہ خان،مولوی عبداللہ چکڑالوی اور ان کے شاگرد معنوی مولوی عبداللہ والد مولوی عبدالعزیز، محمود عباسی کی پیروی کرتے ہیں اور ایسے ظاہر کرتے ہیں جیسے انھوں نے ‘آزادانہ تحقیق’ کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا: ‘کربلاء میں جو ہوا وہ بنو ہاشم اور بنو امیہ کے درمیان ماقبل اسلام سے پہلے چلی آرہی لڑائی کا نتیجہ تھا۔’ ایسے لوگ چند جدیدیت پرستوں کی اصطلاحیں استعمال کرتے ہیں۔ ان کا یہ دعوی … Continue reading کیا قیام امام حسین قبائلی جنگ کا تسلسل تھا؟ – عامر حسینی

واقعہ کربلا: دور بنو امیہ میں رثائی و مزاحمتی شاعری کا قتل – عامر حسینی

واقعہ کربلاء پہ رثائی نثر اور رثائی نظم جسے عرب والے رثاء الحسین کہتے ہیں لکھنا کبھی بھی آسان کام نہیں رہا۔ پہلی صدی ہجری/ساتویں صدی عیسوی میں جب 61ھجری کو واقعہ کربلاء جسے عرب مورخ ‘واقعہ الطف /ذبح عظیم بھی کہتے ہیں جب واقع ہوگیا تو اس کے بعد اس موضوع پہ رثائی ادب تخلیق کرنا اپنے موت کے پروانے پہ دستخط کرنے کے مترادف تھا۔ واقعہ کربلاء کو ‘عرب حافظے’ سے نکالنے کے لیے بہت سے پاپڑ بنو امیہ کی اسٹبلشمنٹ نے پیلے۔ اور یہ پاپڑ بعد میں بنوعباس نے بھی پیلے۔ تاریخ کے باب میں اس واقعے … Continue reading واقعہ کربلا: دور بنو امیہ میں رثائی و مزاحمتی شاعری کا قتل – عامر حسینی

میاں چھنولال دلگیر: برصغیر کی روادار روایت کا ترجمان – عامر حسینی

لکھنؤ میں نخاس بازار کو شہر کا سب سے قدیم ترین بازار کہا جاتا ہے- اور اس ایک بازار میں کئی بازار جمع ہیں- اسی کے اندر ایک بازار ‘چڑی بازار’ کہلاتا ہے- اس بازار میں پالتو پرندوں کی خرید و فروخت کا کاروبار ہوتا ہے- یہیں پر ایک قبر ہے جسے سب ‘ٹیڑھی قبر’ کے نام سے جانتے ہیں- اور اسے ‘مرد شہید’ کا مزار بھی کہا جاتا ہے- اور جہاں سب ہی مذاہب کے ماننے والے حاضری دیتے اور اظہار عقیدت کرتے ہیں- پروفیسر مظہر نقوی کے بقول یہ قبر اصل میں مشہور و معروف مرثیہ نگار( لالہ … Continue reading میاں چھنولال دلگیر: برصغیر کی روادار روایت کا ترجمان – عامر حسینی