اتحاد بین المسلمین کی طرف اہم قدم – مولانا طارق جمیل کی حضرت خواجہ غریب نواز کی درگاہ کے سجادہ نشین امیر اہلسنت حضرت سرور چشتی سے ملاقات – حضرت سرور چشتی نے مولانا طارق جمیل کی دستار بندی کی
حضرت خواجہ غریب نواز کی درگاہ کے سجادہ نشین امیر اہلسنت حضرت سرور چشتی نے اپنے بیان میں کہا کہ اکابرین اہلسنت اور سواد اعظم کا اجماع ہے کہ بحیثیت خلیفہ راشد تمام جنگوں اور تنازعات میں حضرت علی حق پر تھے، مولا علی کرم اللہ وجہ سے بغض کی وجہ سے ان کے حریف کے نام پر نام رکھنا خوارج کی رسم ہے، اہلسنت اس فتنے سے ہوشیار رہیں ، خلافت بنو عباس اور خلافت عثمانیہ میں اس فتنے پر پابندی تھی ، ترکی میں آج بھی خلفا راشدین اور امام حسن و امام حسین کا نام مساجد میں نمایاں طور پر آویزاں کیا جاتا ہےاور کسی اور کو اس فضیلت میں شریک نہیں کیا جاتا – یہی اہلسنت کا مسلک ہے
مولانا طارق جمیل کے انداز محبت نے ثابت کیا کہ صوفیااکرام سے محبت شرک نہیں اور مولا علی کرم اللہ وجہ سے محبت کسی مسلک کی میراث نہیں.. ڈاکٹر علی شریعتی نے اسی لیے مولا علی کی ذات کو امین وحدت قرار دیا ہے – اپنے اندر کی نفرت کو دین اسلام سے دور رکھیں اسے دینی یا مسلکی رنگ دینے سے اجتناب کریں – اپنے ہر کلمہ گو بھائی سے محبت کریں