شیعہ امت مسلمہ کا حصہ ہیں اور ان کی تکفیر نا جائز ہے : امام کعبه سعودی مفتی اعظم عادل الکلبانی

سعودی عرب میں مکہ مکرمہ میں کعبہ کے امام جماعت شیخ عادل الکلبانی نے امت مسلمہ کو تکفیری اور خارجی نظریات سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے – مفتی اعظم الکلبانی نے کہا کہ اس سے قبل تکفیری خارجی گمراہ کن پراپیگنڈے کے زیر اثر وہ اہل تشیع کو کافر سمجھتے تھے لیکن پھر انہوں نے اس امر میں تحقیق کی اور کتب پڑھیں جس کی بدولت ان کے نظریات بدل گئے اور اب وہ شیعہ کو امت مسلمہ کہ حصہ سمجھتے ہیں ۔

ایم بی سی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی الکلبانی نے کہا کہ وہ حالیہ دنوں تک علماء شیعہ کو کافر تصور کرتے تھے تاہم پھر انہوں نے ایک شریف حاتمی العونی کی کتاب اور دیگر تصانیف پڑھیں جن میں یہ بحث کی گئی تھی کہ کیا اللہ کو واحد اور حضرت محمد (ص) کو اللہ کا پیغمبر ماننے کی گواہی دینے والے اشخاص کو کافر مانا جا سکتا ہے؟ ان کتب میں کئی اہم حوالے دیئے گئے تھے، کچھ حوالے تو شیخ الاسلام ابن تیمیہ کے تھے ۔ مفتی الکلبانی نے کہا کہ میں نے ایک مذہبی رہنما سے اس بارے میں طولانی بحث بھی کی اور اس نتیجے پر پہنچا کہ شیعہ کافر نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب میں ایسے کسی بھی شخص کو کافر نہیں مانتا جو لا الہ الا اللہ اور محمد الرسول اللہ کہے ۔ انہوں نے کہا جو بھی لا الہ اللہ کہے، جو ہمارا ذبح کیا ہوا جانور کھائے، جو ہمارے قبلے کی جانب رخ کرکے نماز پڑھے وہ مسلمان ہے۔ یہی اسلام کی روح ہے اور صحیح احادیث سے بھی یہی ثابت ہوتا ہے – مفتی الکلبانی نے کہا کہ آج میرا یہی عقیدہ ہے اور اس پر مجھے کسی نے مجبور نہیں کیا ہے۔ اس سے قبل ایک دوسرے انٹرویو میں مفتی الکلبانی نے کہا تھا کہ داعش، القاعدہ اور اس قبیل کے دیگر انتہا پسند گروہ، سلفی عقیدہ مسلمانوں کے اندر ایک تشدد پسند اقلیت کی حیثیت رکھتے ہیں اور تمام مسلمانوں کو اس طرح کے تکفیری، خارجی، تشدد پسند فتنوں سے دور رہنا چاہیے