فرقہ وارانہ اختلافات، برداشت اور فاشزم ۔ سلمان حیدر
ہمارے معتدل مزاج دوست عام طور ہر نیک نیتی سے یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ بات کرتے ہوئے یا مذہبی رسومات ادا کرتے ہوئے یا مذہبی تہوار کے موقع پر تقریر یا خطاب کرتے ہوئے لوگوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرنا اور انہیں بھڑکانے سے پرہیز کرنا ہم سب کے فائدے میں ہیں۔ بادی النظر میں اس بات میں کوئی حرج معلوم نہیں ہوتا اور جب کہنے والا عام طور پر نیک انسان دوست شریف آدمی سمجھا جاتا ہو تو اسکی نیت یا ارادے پر شک کی گنجائش ہوتی بھی نہیں۔ اس بات میں لیکن ایک مسئلہ ایسا … Continue reading فرقہ وارانہ اختلافات، برداشت اور فاشزم ۔ سلمان حیدر